قومی معیشت کی بہتری کی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ایک اور کوشش جمعرات رات گئے اس وقت کی گئی جب انہوں نے قوم کے نام پیغام میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک صرف اسی صورت میں ترقی کرے گا جب عوام اپنا ٹیکس ادا کریں گے۔
سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان پر قوم کے نام اپنے پیغام میں انہوں نے عوام کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ ٹیکس کی یہ رقم چوری نہیں ہوگی کیونکہ وہ خود اس کی نگرانی کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ 22 کروڑ آبادی کا صرف ایک فیصد ٹیکس گوشوارے جمع کراتا ہے جو کہ بہت کم ہے۔ ’لوگوں کی جانب سے ٹیکس نہ دینے کے باعث حکومت عوام کے لیے ہسپتالوں کی تعمیر، سکولوں اور دیگر سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہے۔‘
وزیر اعظم کی یہ اپیل ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ان کی حکومت کی گذشتہ آٹھ ماہ کی معاشی پالیسی پر ناقدین سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔ اس سے حکومت کو وسائل کی کمی کا بھی اندازہ ہوتا ہے جو اخراجات کے فرق کو ختم کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے سے بھی ایک معاہدہ طے کر چکا ہے۔
وزیراعظم نے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں پر زور دیا کہ وہ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم سے فائدہ اٹھائیں جس کے تحت لوگ اپنے غیر ظاہر شدہ اثاثے سامنے لاسکتے ہیں۔ ’اس سے عوامی فلاح کے لیے ٹیکس جمع کرنے میں حکومت کی مدد ہوگی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ یہ سکیم جون کی 30 تاریخ تک جاری رہے گی اور اس کے بعد کسی کے لیے بھی استثنا کی کوئی سکیم نہیں آئے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس جمع کرنے والے اداروں نے غیرظاہر شدہ اثاثوں والے لوگوں سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل کرلی ہے اور مزید معلومات بھی حاصل کی جارہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ٹیکس کی رقم عوام اور ملک پر خرچ کی جائے گی انہوں نے یقین دلایا کہ یہ رقم چوری نہیں ہوگی کیونکہ وہ خود اس کی نگرانی کریں گے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل میں پی ٹی آئی کے مخالفین نے وزیر اعظم کے بیان پر کڑی تنقید کی۔ سابق ڈی جی ریڈیو پاکستان اور سینیئر صحافی مرتضی سولنگی نے کہا کہ وزیر اعظم کو نہیں معلوم کہ ملک کا ہر غریب ٹیکس دیتا ہے۔
یہ بندہ آکسفورڈ گریجوئیٹ ہے، بائیس سال سے سیاست میں ہے، پچھلے 9 ماہ سے ملک پر وزیر اعظم کے طور پر مسلط ہے اور اسے یہ نہیں معلوم کہ اس ملک میں جمع ہونے والے ٹیکسوں کا دو تہائی حصہ بالواسطہ ٹیکسوں سے جمع ہوتا ہے اور ملک کا ہر غریب شخص یہ ٹیکس ادا کرتا ہے۔ غریب امیروں کو پالتے ہیں۔ pic.twitter.com/pTeS5tfhbb
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) May 30, 2019
مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ردعمل میں پوچھا کہ ’عمران صاحب قوم کو ٹیکس دینے کا درس دینے سے پہلے عوام سے علیمہ باجی کی ٹیکس چوری کی معافی مانگتے۔‘
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا وزیراعظم عمران خان کے قوم کو ویڈیو پیغام پہ ردعمل
— PML(N) (@pmln_org) May 30, 2019
عمران صاحب قوم کو ٹیکس دینے کا درس دینے سے پہلے عوام سے علیمہ باجی کی ٹیکس چوری کی معافی مانگتے
عمران صاحب عوام کو بتائیں کے آپ صرف ایک لاکھ ٹیکس دیتے ہیں باقی سب بے نامی ہے
تاہم معاشی امور کے ماہر سینیئر صحافی خرم حسین نے ایک ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ وزیر اعظم یہ اپیل ایک ایسے دن کر رہے تھے جب ان کے وزیر خزانہ نے سٹاک بروکرز کے لیے 20 ارب روپے کا بیل آوٹ پیکج کا اعلان کیا۔
"I assure you your tax money will be spent on you and I will not allow it to be stolen" says Imran Khan in a short pre-recorded televised address delivered on the day his Finance Minister approved a Rs20 billion bailout for stock brokers!
— Khurram Husain (@KhurramHusain) May 30, 2019