دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ اگر چھ ارب ڈالر سے دنیا سے بھوک کا خاتمہ ہو سکتا ہے تو میں ابھی ابھی حصص فروخت کر کے یہ رقم فراہم کرنے کے لیے تیار ہوں۔
اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے خوراک کے پروگرام کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بیزلی نے سی این این کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ اگر ارب پتیوں کو لوگوں کی مدد کے لیے سامنے آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’چھ ارب ڈالر سے چار کروڑ 20 لاکھ افراد کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ یہ بات سمجھنا کوئی مشکل نہیں ہے۔‘
ایلون مسک کے کل اثاثوں کی مالیت 300 ارب ڈالر کے قریب ہے، جس کا دو فیصد چھ ارب ڈالر بنتا ہے۔
If WFP can describe on this Twitter thread exactly how $6B will solve world hunger, I will sell Tesla stock right now and do it.
— Elon Musk (@elonmusk) October 31, 2021
مسک نے پیسے دینے کی بات تو کی لیکن ساتھ میں یہ شرط بھی رکھی ہے کہ اس کی اکاؤنٹنگ اوپن سورس (عوامی) رکھی جائے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے۔‘
اس کے جواب میں بیزلی نے اپنی بات کی وضاحت کی کہ ’ورلڈ فوڈ پروگرام کے پاس شفافیت اور اوپن سورس اکاؤنٹنٹنگ کا نظام پہلے ہی سے موجود ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’آپ کی مدد سے ہم امید پیدا کر سکتے ہیں اور استحکام لا سکتے ہیں اور مستقبل کو بدل سکتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیزلی نے ایلون مسک سے کہا ہے کہ مجھے وقت دیں تو میں اگلی ہی فلائیٹ سے آپ کے پاس پہنچ جاتا ہوں تاکہ اس بارے میں بات کی جا سکے۔ انہوں نے کہا، ’اگر آپ کو میری تجاویز پسند نہیں آتیں تو بےشک مجھے گھر سے نکال باہر کریں۔‘
ایلون مسک ٹیسلا کار کمپنی اور سپیس ایکس کمپنی کے سربراہ ہیں۔ مالیاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق ٹیسلا پچھلے ہفتے دس کھرب ڈالر مالیت والی کمپنی بن گئی تھی اور اکیلے ایلون مسک کی دولت میں صرف ایک دن یعنی 29 اکتوبر کو 9.3 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔