سعودی خاتون منیٰ الخریص کو اسلحہ استعمال کرنے کا شوق تب سے تھا، جب ان کے والد انہیں شکار کرنے ساتھ لے جاتے تھے اور انہیں بندوق چلانا سکھاتے تھے۔
پانچ سال قبل 2017 میں منیٰ نے اپنے شوق کو شعبے میں تبدیل کیا اور سعودی عرب اور دیگر ممالک سے تربیت لینے کے بعد ایک لائسنس یافتہ اسلحہ ٹرینر بن گئیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 36 سالہ منیٰ اب دارالحکومت ریاض کی ٹاپ گن فائرنگ رینج میں اسلحہ چلانے کی تربیت دیتی ہیں اور دن بہ دن مزید خواتین ان کی کلاس میں داخلہ لے رہی ہیں تاکہ وہ گن چلانا سیکھ سکیں۔
منیٰ نے کہا: ’میں بطور کوچ اور ایک رینج سیفٹی آفیسر اپنے شوق اور مشغلے پر عمل کرنے میں بہت خوش ہوں۔ میں امید کرتی ہوں کہ اپنا تجربہ سعودی لڑکیوں کے ساتھ بانٹوں تاکہ انہیں اس مشکل میدان میں داخل ہونے کی ترغیب دے سکوں جو پہلے مردوں کے لیے مخصوص تھا۔‘
منیٰ الخریص سعودی فیلکنری اور ہنٹنگ شو میں بھی حصہ لے چکی ہیں، جو ریاض میں ہتھیاروں میں مہارت رکھنے والے مینوفیکچررز کی سالانہ نمائش ہے۔ نمائش میں حصہ لینے والوں نے پستول، سنائپر رائفلز، ہنٹنگ رائفلز اور نیم خودکار ہتھیاروں کے ساتھ شکار کے سامان کی نمائش کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نمائش میں لائسنس رکھنے والے اسلحہ بھی خرید سکتے ہیں۔
منیٰ کے بقول انہیں شروع میں مردوں کے غلبے والے ماحول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے بتایا: ’جن تکالیف کا سامنا کیا ان میں خواتین کی جانب سے تنقید برداشت کرنا حیرت کا باعث تھا کیونکہ میں نے اس بات کی توقع مردوں سے کی تھی۔‘
منیٰ کی خواہش ہے کہ جیسے جیسے مزید خواتین اسلحے کا استعمال سیکھ رہی ہیں، ان کا رویہ بھی اسی حساب سے تبدیل ہو اور وہ انہیں متاثر کرسکیں۔
انہوں نے عزم ظاہر کیا: ’میرا مقصد ایک دن اولمپکس میں شرکت کرنا ہے۔‘