اپنی ٹانگوں، گھٹنوں اور کاندھوں سمیت جسم کے مختلف حصوں کی مدد سے فٹ بال کے کرتب دکھانا اور اسے زمین پر گرنے نہ دینا ’فری سٹائل فٹ بال‘ کہلاتا ہے۔ اسے عالمی سطح پر باقاعدہ ایک کھیل کی حیثیت حاصل ہے، جس کے اپنے اصول و ضوابط ہیں۔
پاکستان میں فری سٹائل فٹ بال کے فروغ کے لیے کوشاں بال آرٹ فری سٹائل کے بانی نوجوان علی رضا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’فری سٹائل فٹ بال اور عام فٹ بال بالکل مختلف کھیل ہیں۔ فری سٹائل فٹ بال کی الگ فیڈریشن ہے۔ ہمارے الگ اصول ہیں۔ فری سٹائل فٹ بال باقاعدہ ایک الگ دنیا ہے۔‘
یہ ایک ایسا کھیل ہے جس میں ہر کھلاڑی منفرد انداز اختیار کر کے نمایاں ہو سکتا ہے۔ علی رضا کے مطابق ہر فری سٹائلر کا انداز مختلف ہے۔ فری سٹائل میں بہت سی کیٹیگریز ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایا: ’بنیادی طور پر یہ بال کے ذریعے اپنے جذبات ظاہر کرنے کا ایک طریقہ ہے۔‘
فری سٹائل فٹ بال کی کیٹیگریز
- پہلی کیٹیگری لوئر باڈی ٹِرکس ہیں، جو کھڑے ہو کر پاؤں گھما کر کی جاتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
- دوسری کیٹیگری اپر باڈی ٹِرکس ہیں، جس میں کاندھے، سر، گردن اور جسم کا اوپر والا حصہ استعمال ہوتا ہے۔
- تیسری کیٹیگری سِٹس کی ہے جس میں بیٹھ کر پرفارم کیا جاتا ہے۔
- چوتھی کیٹیگری بلاکس کی ہے جو بال کو اپنے جسم کے ساتھ پھنسا کر پرفارم کی جاتی ہے۔
- پانچویں ایکروبیٹکس کی کیٹیگری ہے جس میں ہاتھ پر کھڑے ہونا، الٹی قلابازی کھانا وغیرہ شامل ہوتا ہے۔
- چھٹی ٹرانزیشن کیٹیگری ہے، جس میں ایک کیٹیگری سے دوسری کیٹیگری میں جایا جاتا ہے، جیسے اپر باڈی کر رہے ہوں تو سٹائل تبدیل کرکے لوئر میں آجائیں یا سِٹس میں آ جائیں۔
عالمی سطح پر علی رضا کا ریکارڈ
علی رضا نے عالمی سطح پر فری سٹائل فٹ بال میں منفرد ریکارڈ بھی بنا رکھا ہے۔
انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ایک فری سٹائلر کی سب سے بڑی خواہش یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی ٹِرک تخلیق کرے، کیونکہ اب فری سٹائل اتنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس میں بہت سی ٹِرکس آ گئی ہیں تو اب کچھ بھی نیا بنانا مشکل ہوتا ہے۔ میں نے دو سال پہلے ایک فری سٹائل ٹِرک بنائی تھی، جس کا نام ہے بلائنڈ ڈریگن سٹائل اور یہ فری سٹائل کی مشکل ترین ٹِرکس میں سے ایک ہے۔ اس ٹِرک کو غیر ملکی مشہور فری سٹائلرز نے بہت سراہا تھا۔‘