نوبیل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی نے نو نومبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عصر ملک کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی خبر سناکر سب کو اچانک سرپرائز دیا۔
اس اعلان کے بعد ملالہ یوسفزئی تو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر ہی رہی تھیں، لوگ ان کے شوہر عصر ملک کے بارے میں بھی سرچ کرنے لگے۔ ملالہ تو بین الاقوامی سطح پر جانی مانی شخصیت ہیں مگر عوام عصر ملک کے متعلق کچھ زیادہ نہیں جانتے تھے۔
عصر ملک کا تعلق لاہور سے ہے۔ ایچی سن کالج سے تعلیم حاصل کرنے والے عصر ماضی میں ایک مشہور سافٹ ڈرنک بنانے والی کمپنی کے ساتھ بھی وابستہ رہے ہیں۔ انہیں گذشتہ برس پاکستان کرکٹ بورڈ کا مینیجر (ہائی پرفارمنس) آپریشن تعینات کیا گیا، وہ لاسٹ مین سٹینڈز (ایل ایم ایس) پاکستان کے بھی بانیوں میں سے ایک بتائے جاتے ہیں، جس کا مقصد مقامی سطح پر کرکٹ کو فروغ دینا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آج بھی پاکستان میں ٹوئٹر پر ’عصر‘ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اس ٹرینڈ کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اس میں لوگ کہیں نہ کہیں خود کو عصر ملک سے منسلک کرنے یا دوسرے لفظوں میں ’رشتے داریاں‘ نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ کب کب اور کیسے ان کی عصر ملک سے ’ملاقات‘ ہوئی۔
ایک ٹوئٹر صارف نے تحریر لکھا: ’شہرت کے پانچ منٹ۔ میں عصر ملک سے ایک مرتبہ ایک پارٹی میں ملی تھی، انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کا نام عصر ہے اور میں انہیں عص صر کہتی رہی۔ میں معذرت خواہ ہوں، مبارک ہو۔‘
5 mins of fame. Met Asser Malik once at a party in Lahore. He told me his name was Asser and I kept calling him Ass-er. :) sorry bro! And congrats
— meh (@antipastiii) November 10, 2021
مُنی نامی ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’کیوں میری ٹائم لائن پر ہر شخص عصر ملک سے تعلق ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے؟‘
Why everyone on my TL is trying to relate to asser malik loool
— Munni (@Baji_incognito) November 11, 2021
جیک واٹرز نامی صارف نے تحریر کیا: ’پاکستان میں ایک دلچسپ دن ہے، ملالہ نے عصر ملک سے شادی کر لی ہے، وہی عصر ملک جن کے ساتھ میں نے باسکٹ بال کا میچ دیکھا تھا۔‘
An interesting day here in Pakistan. Malala married Asser Malik, with whom I’ve watched a Utah Jazz game. #TakeNote pic.twitter.com/RWWDRcz6ed
— Jack Waters (@h2oetry) November 10, 2021
ایک اور ٹوئٹر صارف نے مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے لکھا: ’میرے ایک ریٹائرڈ انکل ہیں جو ایچی سن سے منسلک تھے۔ جی ہاں، اب میں بھی عصر ملک کو کافی اچھی طرح جانتا ہوں۔‘
I have a now-retired uncle who went to Aitchison, so yeh, I myself know Asser quite well. pic.twitter.com/o3GnEo07gg
— Jibby (@JibbyD) November 10, 2021
برطانیہ میں سپورٹس رپورٹر وِل میکفرسن نے تحریر کیا کہ ’ملالہ یوسفزئی نے عصر ملک، جو کہ پی سی بی کے لیے کام کرتے ہیں، سے شادی کی ہے۔ ان کا انسٹاگرام بہترین ہے۔ وہ دنیا بھر کے مشہور لوگوں کے ساتھ ملاقات کرچکے ہیں۔
Malala Youafzai has married Asser Malik, who works for the PCB. His Instagram is amazing - has met hung out with some massive names in the global game pic.twitter.com/AKGd2pjGaV
— Will Macpherson (@willis_macp) November 10, 2021
عصر ملک سے ’رشتے داریاں‘ تو ایک طرف، لیکن کچھ لوگ ان سے شاید حسد بھی محسوس کر رہے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’مجھے عصر ملک سے حسد کیوں محسوس ہو رہا ہے؟ جیسا کہ میں نے جا کر ملالہ سے شادی کرنی تھی۔‘
Why do I find myself being jealous of Asser Malik as if MAINE jaa ker malala say shaadi kerni thee?????
— bored in the house I'm in the house bored (@Eustacebaaaang) November 10, 2021
عصر ملک نے ایچی سن کے علاوہ لمز سے بھی تعلیم حاصل کر رکھی ہے، اس مناسبت سے بھی عوام مزاحیہ ٹویٹس کرتے نظر آئے۔
’حسن ہے سہانا‘ نامی ٹوئٹر صارف نے تحریر کیا: ’میں منتظر ہوں کہ کب لمز کے سابق طلبہ کے نیوز لیٹر کے کور پیچ پر ’عصر کی شادی ملالہ کے ساتھ‘ لکھا ہو۔‘
Waiting for the Lums Alumni Newsletter to have Asser Malik weds Malala on the cover page
— Husn Hai Suhana (@Fatmounh) November 10, 2021
ایک اور صارف نے لکھا: ’اب وہ لمحہ آ گیا ہے کہ جو کوئی بھی عصر کو جانتا ہے، جانتا تھا یا عصر کے بارے میں کچھ جانتا ہے کہے گا ’یہ وہی عصر ہے ناں جو لمز میں ہوتا تھا‘، یہ بہت لطف انگیز ہے اور میں لطف اندوز ہو رہی ہوں۔‘
Everyone who personally knows or knew or knows of Asser Malik having a ‘ISNT THAT ASSER FROM LUMS’ moment rn very entertaining I am entertained
— Husn Hai Suhana (@Fatmounh) November 9, 2021
ماضی میں عصر ملک پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کے ساتھ بطور آپریشنل منیجر منسلک رہے ہیں، وہ پلیئر مینجمنٹ ایجنسی بھی چلاتے تھے۔
انہوں نے 2012 میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) سے معاشیات اور سیاسیات میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔