گذشتہ روز ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا کی فتح کے ساتھ جوش اور جذبے سے بھرپور اس ایونٹ کا اختتام ہو گیا ہے۔
یہ ٹورنامنٹ ورلڈ کپ ہونے کے ناطے اہمیت کا حامل تو تھا ہی مگر پاکستانیوں کے لیے اس کی اہمیت اس لحاظ سے بھی زیادہ تھی کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے اس ٹورنامنٹ کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور نہ صرف پہلے میچ میں دورہ پاکستان چھوڑ کر جانے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ہرایا بلکہ بھارت کو 10 وکٹوں سے ہرا کر اہم تاریخی فتح بھی حاصل کی۔
اس ایونٹ کے دوران جو چیز سب سے زیادہ قابلِ ذکر رہی وہ پاکستانی ٹیم کی کارکردگی اور بابر اعظم کی کپتانی تھی۔
بطور کپتان نہ صرف انہوں نے اپنی ٹیم کی بہترین قیادت کی بلکہ انفرادی طور پر بھی عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے ورلڈ کپ میں 60.60 کی اوسط سے مجموعی طور پر 303 رنز بنائے اور سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی رہے۔
دوسرے نمبر پر آسٹریلوی کھلاڑی ڈیوڈ وانر نے48.16 کی اوسط 289 رنز بنائے جب کہ 70.25 کی اوسط سے 281 رنز کے ساتھ پاکستان کے محمد رضوان تیسرے نمبر پر رہے۔
ورلڈ کپ کی اختتامی تقریب میں ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعلان کیا گیا جو کہ حیران کن طور پر ڈیوڈ وارنر قرار پائے حالانکہ ان کے رنز بابر اعظم سے کم تھے۔
اس کے بعد سے پاکستان میں سوشل میڈیا پر اس اعلان پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
آئی سی سی کے اس فیصلے کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔ کئی کرکٹرز اور صارفین یہ سمجھتے ہیں کہ آئی سی سی نے بابر اعظم سے کم سکور کرنے والے کھلاڑی کو پلیئر آف دا ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دے کر ناانصافی کی ہے۔
پاکستانی پیسر شعیب اختر نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’مجھے پورا یقین تھا کہ بابر اعظم کو پلیئر آف دا ٹورنامنٹ کا اعزاز دیا جائے گا۔ یقیناً یہ ایک غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔‘
Was really looking forward to see @babarazam258 becoming Man of the Tournament. Unfair decision for sure.
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) November 14, 2021
ویسٹ انڈیز کے کرکٹر شرفین ردرفورڈ نے ڈیوڈ وارنر کو پلیئر آف دا ٹورنامنٹ قرار نہ دیے جانے پر حیرت اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کی: ’مجھے حیرت ہے کہ بابر اعظم کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار نہیں دیا گیا، غلط فیصلہ۔‘
i am shocked Babar Azam is not Player of the tournament tired decision @babarazam258 #T20WorldCup
— Sherfane Rutherford (@SRutherford_50) November 14, 2021
پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین نے بھی بابر اعظم کو ٹاپ سکورر ہونے کے باوجود ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار نہ دیے جانے پر غصے کا اظہار کیا ہے۔ کئی صارفین یہ سمجھتے ہیں کہ آئی سی سی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کی وجہ سے ایسا کیا۔
ٹوئٹر صارف وقاص امجد نے لکھا کہ ’بابر اعظم کو بھارتی کرکٹ بورڈ کے تعصب کی وجہ سے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ نہیں دیا گیا۔‘
Retweet if you think Babar Azam lost Man of the Tournament Award due to BCCI bias.
— Waqas Amjad ( محترم ) (@waqas_amjaad) November 14, 2021
عرفان الحق نامی ٹوئٹر صارف نے تحریر کیا: ’مکمل طور پر غیرمنصفانہ فیصلہ ہے، سب جانتے ہیں کہ کون پلیئر آف دا ٹورنامنٹ ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ آپ اپنا اصل چہرہ کیوں دنیا کے سامنے لانا چاہتے ہیں؟
’آئی سی سی، ورلڈ کپ کے اعداد و شمار اور کرکٹ لیجنڈز کی بابر اعظم کے بارے میں آرا دیکھیں۔ کرکٹ کا بھارتی خواہشات پر چلنا ختم ہونا چاہیے۔‘
Totally unfair decision everyone knows that who is the #playerofthetournament .@BCCI why you want to expose your self in front of whole world. @ICC look at the picture this is your #ICCT20WC figure.Look what legends say about @babarazam258 .Cricket ends play on #India demand. pic.twitter.com/1l7Ixm3o9f
— Irfan Ul Haq (@irfanulhaq9212) November 14, 2021
ٹوئٹر صارف عمر ملک نے بھارتی کپتان ویراٹ کوہلی اور پاکستان کے بابر اعظم کے ورلڈ کپ 2016 اور 2021 کا تقابلی جائزہ لے کر تحریر کیا: ’وراٹ کوہلی نے 2016 کے ورلڈ کپ میں 273 رنز بنائے اور ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں دوسرے نمبر پر رہے۔ ان کی ٹیم سیمی فائنل میں ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی اور انہیں ’پلیئر آف دا ٹورنامنٹ‘ قرار دیا گیا۔
Virat Kohli in 2016:
— Umar Malik (@omar_malik743) November 15, 2021
Got eliminated in semi finals
Scored 273 runs ( second highest in the tournament)
Adjudged player of the tournament.
Babar Azam in 2021:
Got eliminated in semi finals
Scored 303 runs (highest in the tournament)? This is so unfair #playerofthetournament pic.twitter.com/zSRsvf2Ymu
محمد اویس نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہر کوئی یہ جانتا ہے کہ دنیا کے کسی بھی کھلاڑی سے زیادہ بابر اعظم ’پلیئر آف دا ٹورنامنٹ‘ بننے کے حقدار تھے۔‘
Every one knows Babar Azam deserved it more then any player in the world #playerofthetournament pic.twitter.com/5Bsj6uHwOM
— Muhammad Awais (@Awais__56) November 15, 2021