ملکہ برطانیہ ایلزبیتھ دوم کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے اعزاز میں بکنگھم پیلیس میں شاہی ضیافت کا اہتمام کیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو برطانیہ کے سرکاری دورے پر لندن پہنچے۔
اگرچہ برطانیہ کے سرکاری دوروں کے موقعے پر ہونے والی تقریب میں کسی تبدیلی کا انحصار غیرملکی سربراہان مملکت پر ہوتا ہے تاہم شاہی ضیافت ایک روایت ہے۔
برطانیہ میں شاہی ضیافت کب ہوتی ہے؟
شاہی ضیافت کا اہتمام غیرملکی سربراہ مملکت کے سرکاری دورہ برطانیہ کی پہلی رات کو کیا جاتا ہے۔ ملکہ ایلزبیتھ کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورخاتون اول کے اعزاز میں پیر کی رات کو ضیافت کا اعزاز کیا گیا۔
برطانوی شاہی ضیافت میں کون کون شریک ہوا؟
برطانوی شاہی خاندان کی سرکاری ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق امریکی صدر کے اعزاز میں ضیافت میں شرکت کے لیے 150 کے قریب اہم شخصیات کو دعوت دی گئی تھی۔ شاہی ضیافت میں شرکت کی دعوت لے لیے ان شخصیات کے برطانیہ کے ساتھ ثقافتی، سفارتی اور معاشی تعلقات کو سامنے رکھا جاتا ہے۔ دعوت نامے تقریباً 6 ہفتے پہلے بھیج دیئے گئے تھے۔
شاہی ضیافت کی تیاریاں کیسے ہوتی ہیں؟
برطانوی شہزادہ ہیری کے سابق باورچی گرانٹ ہیرالڈ بتاتے ہیں کہ شاہی ضیافت کی تیاریاں عام طور پر چار ماہ پہلے سے شروع کر دی گئی تھیں۔ ضیافت کے لیے دھات کے 5500 اور شیشے 2500 برتنوں کو چمکایا گیا۔ دھاتی برتنوں پر چاندی کا ملمع کیا گیا۔
برطانوی شاہی آداب کے ماہر باورچی نے مزید بتایا ہے کہ ضیافت سے پانچ روز پہلے ایک ٹیم نے گھوڑے کے نعل کی شکل کی میز تیار کی جس پر مہمان خاص ترتیب سے بیٹھے۔
شاہی ضیافت کی تیاریوں کا آغاز صبح آٹھ بجے ہوا۔ شاہی باورچی خانے کے عملے نے نیپکن تہہ کرکے میز پر سجا دیے۔ نیپکن پر ہالینڈ میں پہنی جانے والی مخصوص ٹوپی سے ملتا ہوا ملکہ کا مونوگرام بنا ہوتا ہے۔ پھولوں کو 31 انداز میں سجایا گیا تھا۔
شاہی باورچی کے مطابق اس ضیافت میں مہمانوں نے سفید ٹائی یا سروس ڈریس میں شرکت کی جو سول یا فوجی اعزازات سے آراستہ تھے۔
شاہی ضیافت کے دوران کیا ہوا؟
ضیافت میں شامل عشائیے سے پہلے ملکہ نے مہمانوں سے خطاب کیا۔ بعد میں ملکہ نے مہمانوں کی طرف دیکھتے ہوئے جام صحت اٹھایا جواب میں مہمانوں نے بھی ایسا ہی کیا۔
شاہی عشائیے کا آغاز سازندوں کی موسیقی سے ہوا۔ عشائیہ تقریباً 20 منٹ جاری رہا۔ اس موقعے پر مہمانوں کی سامن مچھلی، ہرن کے گوشت، سیب سے تیار میٹھے پکوان اور پھلوں سے تواضع کی گئی۔
کھانے کے بعد 12 موسیقاروں نے کمرے میں چلتے ہوئے اپنے ساز بجائے۔ یہ روایت ملکہ وکٹوریا نے شروع کی تھی۔
عشائیہ ختم ہونے کے بعد مہمانوں کو محل کے مختلف کمروں میں لے جایا گیا جہاں انہیں کوفی اور ہاتھ سے بنے کیک پیش کیے گئے۔