امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے تھائی لینڈ، ایل سلواڈور اور یوگنڈا میں ’ریاست کے زیر اہتمام حملہ آوروں‘ کے متاثرین کو تھریٹ نوٹیفکیشن الرٹ بھیجا ہے۔
یہ نوٹیفکیشن اسرائیلی سپائی ویئر بنانے والی کمپنی این ایس او گروپ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے چند گھنٹے بعد بھیجا گیا۔
ٹیک کرنچ ویب سائٹ کے مطابق، کم از کم چھ تھائی کارکنوں اور محققین کو اطلاع ملی ہے جو حکومت کے ناقد ہیں۔
ان کارکنوں میں بنکاک کی تھامسات یونیورسٹی کے ماہر سیاسیات پراجک کونگ کیراٹی، محقق سارنی اچانانونٹکول اور قانونی نگرانی کرنے والے گروپ iLaw کے تھائی کارکن ینگ چیپ آچانونٹ شامل ہیں۔
سٹیزن لیب، جو کہ غیر قانونی ہیکنگ اور نگرانی کا سراغ لگاتی ہے، 2018 میں تھائی لینڈ میں سرگرم ایک پیگاسس سپائی ویئر آپریٹر کی شناخت کی گئی تھی۔
انتباہات - جو کہ ایپل کے مطابق ان صارفین کو مطلع کرنے اور ان کی مدد کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں جنہیں ریاستی سرپرستی میں حملہ آوروں نے نشانہ بنایا ہو، سلواڈور کے متعدد صارفین کو بھی بھیجے گئے تھے۔
اس میں ایل فارو کے 12 ملازمین شامل ہیں، جو ایک آن لائن ڈیجیٹل اخبار ہے جو حکومتی ناقد ہونے کے باعث بدنام ہے، ساتھ ہی سول سوسائٹی کی تنظیموں کے دو رہنما اور دو اپوزیشن سیاست دان بھی شامل ہیں۔
یوگنڈا میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر نوربرٹ ماؤ نے بھی ٹوئٹر پر کہا کہ انہیں دھمکی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
ایپل کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق: ’ایپل کا خیال ہے کہ آپ کو ریاست کے زیر اہتمام حملہ آوروں کے ذریعہ نشانہ بنایا جا رہا ہے جو آپ کے ایپل آئی ڈی سے وابستہ آئی فون کو دور سے ہیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’یہ حملہ آور ممکنہ طور پر آپ کو انفرادی طور آپ کے کام یا آپ کی شخصیت کی وجہ سے نشانہ بنا رہے ہیں۔‘
الرٹ میں مزید خبردار کیا گیا ہے کہ ’اگر آپ کا فون ہیک ہو گیا تو، وہ آپ کے حساس ڈیٹا، کمیونیکیشنز یا یہاں تک کہ کیمرہ اور مائیکروفون تک دور سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں، براہ کرم اس انتباہ کو سنجیدگی سے لیں۔‘
خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق بنکاک کی تھامسات یونیورسٹی کے ماہر سیاسیات پراجک کونگ کیراٹی نے کہا کہ انہیں ایپل کی جانب سے دو ای میلز موصول ہوئی ہیں جس میں انتباہ کیا گیا ہے کہ ان کے آئی فون اور آئی کلاؤڈ اکاؤنٹس کو نشانہ بنایا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ ان کے ایپل اکاؤنٹ پر ’خطرے کی اطلاع‘ بھی ہے۔
قانونی نگرانی کرنے والے گروپ iLaw کے محقق سارنی اچانانوٹاکول اور تھائی کارکن ینگ چیپ اتچانونٹ نے کہا کہ انہیں اسی طرح کی ای میلز موصول ہوئی ہیں، جب کہ ایک ریپر، ایک سیاسی کارکن اور حکومت مخالف ایک سیاست دان نے الگ الگ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اسی ای میل کے اسکرین شاٹس پوسٹ کیے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق گھانا میں دو سیاسی کارکنوں، یوگنڈا میں ایک اپوزیشن سیاست دان اور سلواڈور میڈیا کے ایک درجن صحافیوں نے بدھ کو بعد میں اطلاع دی کہ ایپل کی جانب سے اسی طرح کے انتباہی پیغامات انہیں بھی موصول ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ ایپل نے گذشتہ منگل کو اسرائیلی سپائی ویئر پیگاسس بنانے والی کمپنی این ایس او پر مقدمہ دائر کیا، جس میں ایک ارب سے زائد آئی فونز کو نشانہ بنانے سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔