وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے منگل کو بتایا کہ حکومت نے گوادر میں مسائل پر تقریباً ایک مہینے سے جاری دھرنا ختم کرانے کے لیے دو وفاقی وزرا کو گوادر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فواد چوہدری نے آج وفاقی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقیاسدعمر اور وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال جمعے کو گوادر جا کر مظاہرین سے بات چیت کریں گے۔
انہون نے آج انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’وفاقی وزرا پر مشتمل دو رکنی وفد جمعے کو گوادر جائے گا اور مظاہرین کا مسئلہ حل کرے گا۔‘
انہوں نے بتایا کہ گوادر کے مسائل پر وزیراعظم عمران خان پہلے ہی نوٹس لے چکے ہیں۔ ’گوادر میں ہونے والی غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف ایکشن لیا جائے گا اور مقامی افراد کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت 700 ارب روپے کے سدرن بلوچستان پیکج کا اعلان کر چکی ہے جس میں سے 560 ارب روپے وفاق نے فراہم کیے ہیں۔ ’وفاق صوبوں کو رقوم فراہم کر رہا ہے لیکن عمل درآمد کا فقدان ہے۔‘
گوادر میں پینے کے پانی کے تناظر میں ان کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد میں پینے کے پانی پر جتنی رقم خرچ ہوتی ہے اس سے کہیں زیادہ گوادر میں پینے کے پانی کے منصوبوں پر خرچ کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود اگر وہاں مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے تو ہمیں اس معاملے پر ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے جس کے لیے دونوں وزرا وہاں جائیں گے اور جامع رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔‘
وزیر اعظم عمران خان نے 12 دسمبر کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے ’گوادر کے محنت کش ماہری گیروں کے جائز مطالبات کا نوٹس لے لیا ہے۔ غیر قانونی ماہری گیری کرنے والے ٹرالر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
I have taken notice of the very legitimate demands of the hardworking fishermen of Gwadar. Will be taking strong action against illegal fishing by trawlers & will also speak to CM Balochistan.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 12, 2021
اس ٹویٹ کے بعد گوادر میں احتجاجی دھرنے کی قیادت کرنے والے جماعت اسلامی کے صوبائی سیکریٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمٰن نے وزیر اعظم کا ٹویٹ کے ذریعے ہی شکریہ ادا کیا تھا۔
بہت شکریہ وزیراعظم صاحب! دیر آید درست آید
— Maulana Hidayat ur Rehman Baloch (@MHidayatRehman) December 12, 2021
صوبائی حکومت ہمارے مطالبات جائز مانتی ہے۔ صوبائی وزرا بارہا اظہارکرچکے، کچھ نوٹیفیکیشنز بھی جاری کیے، مگر ان پر عملدرآمد نہیں کروایا جا سکا۔ آپ کےنوٹس کا خیرمقدم کرتےہیں۔ مجھے امید ہےکہ اب حق دو تحریک کے مطالبات پر عملدرآمد ہوتا نظر آئےگا https://t.co/jHkxX5B3co
گوادر میں گذشتہ ماہ 15 نومبر سے احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں سب سے بڑا مطالبہ ہے کہ ٹرالر مافیا ممنوعہ جال استعمال کرکے ماہی گیری کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ساحل سمندر سے لے کر 750 کلومیٹر کے علاقے میں مچھلیاں ختم ہو رہی ہیں۔
مظاہرین کے مطابق یوں مقامی افراد، جن کا دہائیوں سے روزگار ماہی گیری سے وابستہ ہے، متاثر ہو رہے ہیں۔
اُن کا مطالبہ ہے کہ حکومت اُن کے روزگار کے ذریعے کو ٹرالرمافیا سے محفوظ بنائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فواد حسین نے کابینہ اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کےحوالے سے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم مشین فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ای وی ایم پر الیکشن کرانے کی بات زرداری دور میں شروع ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ ای وی ایمز کے لیے ٹینڈرز جاری کرے۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ میں طے پایا کہ افغانستان کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی کی جائے گی۔
’19 دسمبر کو اسلام آباد میں ہونے والے او آئی سی کے اجلاس میں افغان بھائیوں کے لیے ہرممکن مدد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔‘
پرانے نوٹوں کو تبدیل کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پرانے کرنسی نوٹس کو تبدیل کرانے کے لیے ایک سال دیا جا رہا ہے اس کے بعد نئے نوٹ متعارف ہوں گے۔