کراچی میں علاقے شیر شاہ کے قریب آج ہونے والے دھماکےمیں 15 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے جن میں سے کئی متاثرین کے اہل خانہ ان کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
دھماکے سے متاثرہ علاقے میں کام کرنے والے ایک شخص کے بھائی کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد سے وہ اپنے بھائی سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم ان کا رابطہ نہیں ہو سکا۔
اسی طرح ایدھی فاؤنڈیشن کے ایک اہلکار کے مطابق دھماکے میں متاثر ہونے والے کئی افراد کے لواحقین ابھی تک ہسپتال نہیں پہنچ سکے۔
صوبہ سندھ کی وزارت صحت نے دھماکے میں 15 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ دھماکے سے نجی بنک کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
کراچی پولیس کے مطابق یہ دھماکہ حبیب بینک پراچہ چوک شیرشاہ کے قریب سوئی گیس لائن میں ہوا۔ تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق اس جگہ کمپنی کی کوئی پائپ لائن موجود نہیں تھی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عمارت نالے پر قائم تھی، خدشہ ہے کہ نالے میں گیسز جمع ہوجانے کی وجہ سےدھماکہ ہوا تاہم حتمی وجہ کا اندازہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
ایس ایس ساؤتھ سرفراز نواز کے مطابق اس حادثے 12 زخمی ہیں جن میں سے چھ کو خارج کردیا گیا ہے ۔ باقی چھ زخمیوں میں سے چار طبی امداد فراہم کر دی گئی ہے جب کہ دو وینٹی لیٹر پر ہیں۔
چھیپا فاؤنڈیشن کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
زخمیوں کی عیادت کے لیے ٹراما سینٹر آمد کے موقع پر وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’یہ ایک بڑا سانحہ ہوا ہے۔‘
ان کے مطابق 12 ہلاک شدگان کی لاشیں ٹراما سینٹر لائی جا چکی ہیں جب کہ 11 لاشوں کی شناخت کی جا چکی ہے۔‘
انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے پر ڈاکٹرز کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ دوسری جانب ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کی جگہ امدادی سرگرمیاں تیز کی جائیں، عوام دھماکے کی جگہ سے دور رہیں اور ریسکیو کے اداروں کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
حلیم عادل شیخ کا مزید کہنا تھا کہ قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے زخمیوں کو فوری طبعی سہولیات مہیا کی جائیں نیز تحریک انصاف کے کارکنان امدادی کاموں میں حصہ لیں۔
شیرشاہ سانحے میں کراچی کے ایم این اے عالمگیر خان کے والد دلاور خان انتقال کرگئے ہیں، پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیرزمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔