نوجوان جذبات کے حاوی ہونے سے بچیں: ماہرین

پرسٹن یونیورسٹی کوہاٹ میں تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں خصوصی طور پر نوجوانوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر مفید معلومات دی گئیں تاکہ اگر وہ اکیلے پن و دیگر مسائل کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو ان کی مدد کی جا سکے۔

 تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر کوہاٹ جاوید خان مروت تھے(تصویر: ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا)  

ذہنی صحت پر آگاہی سے متعلق کوہاٹ میں منعقد ایک مشاورت میں ماہرین کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کے باعث رونما ہونی والی معاشرتی تبدیلیوں کے باعث بہترین کلچر اور روایات کو کھو دیا گیا ہے لہذا نوجوان نسل جدید ترقی کے ساتھ ساتھ اپنے کلچر اور روایات کو بھی ساتھ ساتھ لے کر چلیں اور جذبات کو اپنے اوپر حاوی ہونے سے بچیں تاکہ بہتری کی طرف سفر کرسکیں۔

ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا کے تعاون سے صوبائی یوتھ اسمبلی خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام پرسٹن یونیورسٹی کوہاٹ میں تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں خصوصی طور پر نوجوانوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر مفید معلومات دی گئیں تاکہ اگر وہ اکیلے پن و دیگر مسائل کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو ان کی مدد کی جا سکے۔

تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر کوہاٹ جاوید خان مروت تھے۔ اس موقع پر کیمپس ڈائریکٹر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ثانیہ ظہیر نے کہا کہ ان کا مقصد عوام میں اور خصوصاً نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے منفی رجحان اور ان کی ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے بارے میں آگاہی دینی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہاکہ جدید ٹیکنالوجی کے باعث رونما ہونی والی تبدیلیوں کے باعث ہم نے اپنے بہترین کلچر اور روایات کو کھو دیا ہے لہذا نوجوان نسل جدید ترقی کے ساتھ ساتھ اپنے کلچر اور روایات کو بھی ساتھ ساتھ لے کر چلیں اور جذبات کو اپنے اوپر حاوی ہونے سے بچیں تاکہ بہتری کی طرف سفر کرسکیں۔

اس موقع پر کمشنر کوہاٹ جاوید خان مروت کہا کہ اس قسم کی ورکشاپ سے نوجوانوں کی دماغی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور وہ معاملات زندگی بہتر انداز میں ادا کر سکیں گے۔ یقینا افراتفری کے اس دور میں ایسی ورکشاپ کا انعقاد خوش آئند ہے تقریب کے آخر میں یونیورسٹی کی کیمپس ڈائریکٹر نے مہمان خصوصی کو شیلڈ پیش کی جبکہ مہمان سپیکرز کو شیلڈز اور طلبا کو کمشنر کوہاٹ جاوید خان مروت نے سرٹیفکیٹس دیئے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس