پاکستان میں ان دنوں شدید دھند کی وجہ سے اکثر حد نگاہ صفر ہونے پر موٹر وے کو وقفے وقفے خاص طور پر رات کے وقت بند کرنا مجبوری بنا ہواہے۔
دھند کے باعث مختلف مقامات پر حادثات کی رپورٹس بھی سامنے آرہی ہیں۔ جی ٹی روڑ جو پشاور سے کراچی تک کا پہلا زمینی طویل روٹ ہے اس پر بھی مختلف مقامات دھند کی وجہ سے بند کیے جا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات پنجاب ڈاکٹر امجد شاد کے مطابق ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں آئندہ ہفتے بھی شدید دھند چھائے رہنے کا امکان ہے شمال مغربی بلوچستان، خیبر پختونخوا، اسلام آباد، بالائی پنجاب،گلگت بلتستان اورکشمیر میں بارش /برفباری سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں اور بالائی سندھ میں شدید دھند اوراسلام آباد میں مطلع ابر آلود رہنے اور بارش کا امکان ہے۔
ایسی موسمی صورتحال میں سفر کرنا کافی دشوار بنا ہوا ہے شہری سردی اور حد نظر کم ہونے پر پریشان دکھائی دیتے ہیں۔
دھند میں لازمی حفاظتی اقدامات:
ایس ایس پی موٹر وے پولیس سید حشمت کمال کے مطابق دھند کے اوقات میں پہلے تو سفر سے گریز کرنا چاہیے اور اگر لازمی ہو تو اپنی گاڑی کے وائپر، پانی، اے سی وغیرہ اچھی طرح چیک کر لیں۔ پینے کے لیے پانی کی بوتل، تولیہ اور کمبل لازمی گاڑی میں رکھیں تاکہ کہیں رکنا پڑے تو دشواری نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سڑکوں پر نکلنے سے پہلے فوگ لائٹس لازمی ہونی چاہییں یعنی گاڑی کی لائٹس پر پیلا کور لگوا لیں تاکہ دور تک نظر آسکے۔ جب مین روٹ پر آئیں اور دھند شدید ہوجائے تو لائینز کو فالو کریں خاص طور پر آہستہ چلنے والی انتہائی بائیں لین میں گاڑی رکھیں اور لائنز کے ساتھ چلتے رہیں۔‘
ایس ایس پی کے بقول جن حضرات کی دور سے دیکھنے کی نظر کمزور ہو وہ کوشش کریں دھند میں ڈرائیو بالکل نہ کریں نیز اگر حد نگاہ صفر ہوجائے یا موٹر وے بند کر دی جائے تو رابطہ سڑکوں یا جی ٹی روڑ سے بھی سفر نہ کریں بلکہ قریبی محفوظ مقام پر ٹھہر جائیں سب سے بہتر موٹر وے آرام گاہ یا قیام وطعام کے مقام پر گاڑی پارک کر کے انتظار کیاجاسکتاہے۔
انہوں نے شہریوں سے التماس کیا کہ وہ دوران سفر گاڑی میں بچوں کو سفر نہ کرائیں اور مجبوری میں انہیں گرم کپڑے نہ صرف پہنائیں بلکہ علیحدہ سے ساتھ بھی ساتھ رکھیں۔
دھند میں موٹر وے پولیس کی ذمہ داریاں:
ترجمان موٹر وے عمران شاہ نے کہاکہ دھند کے دنوں میں موٹر وے پولیس کی بھی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جاتی ہیں موٹر وے کے مختلف مقامات پر پیٹرولنگ گاڑیوں کو موجود رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے اور کیمروں سے بھی موسمی صورتحال کو مانیٹر کیا جاتاہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ٹول پلازوں پر بھی اہلکار گاڑیوں کے ساتھ تعینات ہوتے ہیں تاکہ دھند پڑنے پر شہریوں کی گاڑیوں کے آگے چلیں اور محفوظ راستہ فراہم کیاجاسکے۔
ان کے بقول مختلف ایریاز میں موجود موٹر وے پولیس اہلکار کنٹرول کو آگاہ کرتے ہیں کہ فلاں انٹر چینج سے فلاں انٹر چینج تک دھند کے باعث حد نگاہ صفر ہوچکی ہے۔
اس صورت میں اسی دورانیہ کا روٹ بند کردیاجاتاہے اور گاڑیوں کو قریبی انٹر چینج سے نکلنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
عمران شاہ نے کہاکہ دھند میں گاڑیوں کے خراب ہونے کی صورت میں فوری امدادی ٹیمیں روانہ کی جاتی ہیں اور مسافروں کو محفوظ مقام تک پہنچایاجاتاہے۔
جب اعلان کیاجائے کہ دھند کے باعث موٹر وے بند کر دی گئی ہے تو کوشش کی جائے کہ سفر پرنہ نکلا جائے۔