لبنانی وزیر داخلہ بسام مولوي کے مطابق لبنان میں سرگرم جاسوسی کے 17 نیٹ ورک پکڑ لیے گئے ہیں جو اسرائیل کے لیے کام کر رہے تھے۔
الاخبار‘ لبنان میں پیر کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ چار ہفتے میں سکیورٹی فورسز نے جاسوسی کے 15 سے زیادہ نیٹ ورک پکڑے جن میں 35 سے زیادہ لوگ کام کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق لبنان کی انٹرنل سکیورٹی فورسز کے ڈائریکٹوریٹ کی انفارمیشن برانچ نے چار ہفتے پہلے آپریشن شروع کیا تھا جس کا مقصد جاسوسی نیٹ ورکس کو ایک ایک کر کے توڑنا تھا۔
الاخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ’انتہائی حساس‘معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ گذشتہ دو سال میں اسرائیلی خفیہ ادارہ لبنان، شام اور دوسرے مقامات پر’بڑی‘کارروائیاں کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
تقریباً پانچ ہفتے پہلے ایک خصوصی افسر نے انفارمیشن برانچ کو رپورٹ دی تھی کہ انہیں جاسوسی کیے جانے کا سراغ مل گیا ہےاور اس ضمن میں کارروائی کی جا سکتی ہے جب کہ اس سلسلے میں مزید پتہ چلا کہ جاسوسی نیٹ ورک کا تعلق اسرائیل کے ساتھ ہے۔
یہ اطلاع ملنے کے بعد انفارمیشن برانچ نے اسرائیلی انٹیلی جنس کے خلاف اب تک کے سب سے بڑے آپریشن کا آغاز کیا۔ یہ آپریشن ایسے درجنوں افراد کے خلاف تھا جن پر شبہ تھا کہ وہ اسرائیل کو اس کے مقاصد سے متعلقہ معلومات براہ راست یا بالوواسطہ طور پر، پیشگی علم یا اس کے بغیر، فراہم کر رہے ہیں۔
یہ جاسوس نہ صرف حزب اللہ بلکہ لبنان کے فلسطینی دھڑوں جن میں حماس بھی شامل ہے، کی نگرانی کر رہے تھے۔ الاخبار کے مطابق جاسوس نیٹ ورک انفارمیشن برانچ میں گھسنے اور اس کی قیادت کے بہت قریب پہنچنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
جنوبی لبنان سے تعلق رکھنے والے ایک اور جاسوس حزب اللہ کی صفوں میں یہ کہہ کر داخل میں کامیاب ہو گئے کہ انہیں ایک ایسی تنظیم نے بھرتی کیا جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اعدادوشمار اکٹھنے کرنے، تحقیق اور رائےعامہ کے جائزے کی خاطر اقوام متحدہ کے لیے کام کرتی ہے۔ مذکورہ جاسوس نے شام کی لڑائی میں حصہ لیا تھا۔
لبنانی الجنوبیہ نیوز نے جاسوسوں کا سراغ لگانے میں ناکام ہونے پر حزب اللہ کا مذاق اڑایا ہے جبکہ انفارمیشن برانچ جس پر ماضی میں حزب اللہ کی جانب سے تنقید کی جاتی رہی ہے، حزب اللہ کے اندر جاسوسی کا نیٹ ورک تلاش کرنے میں کامیاب رہی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
الاخبار کے مطابق ایک شامی شہری کو بھی اسرائیلی انٹیلی جنس نیٹ ورک کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران دمشق میں گرفتار کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر شامی شہری فوجی اور تجارتی مقامات کی نگرانی کرنے سمیت اور شامی دارالحکومت کے اندر سے نقشے فراہم کرنے میں مصروف تھے تاہم ان کے علم میں نہیں تھا کہ وہ اسرائیل کے لیے کام کر رہے ہیں۔ لبنان میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے متعدد کارکنوں کو بھی اسرائیلی جاسوسی نیٹ ورک کا حصہ پایا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ جاسوس نیٹ ورک جنوبی لبنان کے برج الشمالی کے پناہ گزین کیمپ میں واقع حماس کے اسلحہ ڈپو میں دسمبر میں ہونے والے دھماکے میں بھی ملوث ہے۔
رپورٹ کے مطابق جاسوسوں کے ساتھ ویب سائٹس اور بند چیٹ رومز سمیت لبنانی فون لائنز سے کی جانے والی کالز کے ذریعے رابطے کیے گیے۔ انفارمیشن برانچ نے مبینہ طور پر انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل آپریشن کے لیے نیا طریقہ استعمال کر رہا ہے۔ وہ زیادہ تر سوشل میڈیا کے ذریعے ایجنٹ بھرتی کرتا ہے۔ بہت سے ایجنٹس کا مقصد رقم حاصل کرنا ہوتا کیونکہ لبنان میں معاشی بحران سنگین ہو رہا ہے۔