براعظم جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور کے دارالحکومت کیٹو میں منگل کو معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے مٹی کا تودہ رہائشی علاقوں سے ٹکرا گیا، جس نے 22 افراد کی جان لے لی جب کہ ملبے میں دب کر 47 افراد زخمی ہوئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص مٹی کے ریلے میں پھنسا بہتا جا رہا ہے۔
ویڈیو بنانے والے افراد مقامی زبان میں چلا چلا کر کچھ کہہ رہے ہیں جبکہ پھنسا ہوا شخص ہاتھ پاؤں ہلا کر ریلے سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے جس کی وجہ سے وہ گلی کے کنارے پر آگیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ریلے میں پھنسا شخص مسلسل تگ و دو کی وجہ سے کافی تھک چکا تھا، اس لیے ریلا اسے دوبارہ بہا لے گیا، تاہم اس شخص کے ساتھ کیا ہوا یہ معلوم نہیں ہو سکا۔
مٹی کے ریلے میں پھنس کر بچ جانے والے ایک شخص فریڈی باریوس نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’لوگ میدان میں کھیل رہے تھے اور بھاگ نہیں سکے۔ مٹی کے تودے نے انہیں اچانک سے آ لیا اور دھکیلنا شروع کر دیا۔ میدان کو بھی دھکیل دیا۔ دیکھیں کس طرح ہر چیز اکھڑ چکی ہے۔ جو لوگ بھاگنے میں کامیاب ہوئے وہ بچ نکلے۔ ایک پورا خاندان نیچے دب گیا۔ وہ یہاں مردہ پڑے ہیں۔ انہیں باہر نکال لیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے کہ دارالحکومت کیٹو اور اس سے ملحقہ علاقوں میں 17 گھنٹے جاری رہنے والی بارش کی وجہ سے املاک کو بھی کافی نقصان پہنچا۔
تقریباً 27 لاکھ کی آبادی میں سے اکثریت کو پناہ گاہوں کا رخ کرنا پڑا۔
بارشوں کے بعد بننے والا مٹی اور پانی کا ریلا تقریباً آدھا میل طویل تھا، جس سے زیادہ نقصان ایک کھیل کے میدان میں ہوا۔ وہاں موجود افراد اس کی آمد سے بے خبر کھیل رہے تھے اور انہیں بھاگنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔
کیٹو کی متاثرہ گلیوں میں امدادی کارکنان مددگار کتوں کے ذریعے زندہ یا مردہ پھنسے ہوئے افراد کی تلاش کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ دو دہائیوں میں آنے والا بدترین سیلابی ریلا ہے۔