عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے چھٹے جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرضہ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہے کہ آئی ایم ایف کے بورڈ نے پاکستان کے لیے امدادی پروگرام کے تحت رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
I am pleased to announce that IMF Board has approved 6th traunche of their programme for Pakistan.
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) February 2, 2022
شوکت ترین کی ٹویٹ کو وزارت خزانہ کے سرکاری اکاؤنٹ سے دوبارہ شیئر کیا گیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آئی ایم ایف نے ایک بیان میں کہا کہ ’بورڈ کی رضامندی سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی قسط منظور کر لی گئی ہے۔‘
2019 سے شروع ہونے والے آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلیٹی پروگرام سے پاکستان کو ملنے والی امداد کی کل رقم اب تین ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس پروگرام نے کرونا وبا کے شروع سے قبل پاکستان میں مالیاتی حالات کو مظبوط کیا تھا اور 2020 کے موسم گرما سے ملک کی معیشت میں بہتری آئی ہے۔
مگر ادارے نے خبردار کیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ میں بڑھتا خسارہ اور روپے کی قدر میں کمی ملک کے اندر قیمتوں پر اثرانداز ہوئی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آئی ایم ایف کے مطابق: ’پاکستان کرونا وبا بے قابو ہونے کے خطرے سمیت مشکل معاشی صورت حال اور خطے میں سر اٹھاتے تناؤ کی وجہ سے کمزور پڑ سکتا ہے۔‘
قرضے کی شرائط کے چھٹے جائزے کے دوران پاکستان میں مالیاتی نظام میں اصلاحات کی گئی ہیں جس کے بعد قرضے کی قسط جاری کرنے کی منظوری ملی ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’بجلی کی پیداواری صنعت کو معاشی طور پر استحکام دینے کے لیے اصلاحات متعارف کروانا ہوں گی۔‘
آئی ایم ایف کی جانب سے عمران خان کی حکومت کے لیے یہ بھی مشورہ ہے کہ ’معاشی اشاریے بہتر کرنے کے لیے سرمایہ کاری اور نجی شعبے کی ترقی کو یقینی بنایا جائے۔‘
یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے قرضے کی اس قسط کا اجرا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے منی بجٹ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان سے متعلق بل پارلیمان سے منظور کروانے کے فوراً بعد کیا ہے۔
آئی ایم ایف کا قرضہ
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے چھ ارب ڈالر کے قرضے کی منظوری دی تھی۔ اس قرضے کی میعاد تین سال تھی اور قرضہ منظور ہوتے ہی پاکستان کو ایک ارب ڈالر جاری کر دیے گئے تھے۔
اس وقت آئی ایم ایف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ہمارے قرضے کا مقصد انتظامیہ کے معاشی اصلاحات کے پروگرام کو تقویت دینا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق آئی ایم ایف نے قرضے کے اجرا کو سخت معاشی اصلاحات اور سہ ماہی بنیادوں پر پاکستان کی کارکردگی کے جائزے سے مشروط کیا تھا۔
اس پروگرام کے تحت اب تک پاکستان کو آئی ایم ایف سے موصول ہونے والی کل امداد کا تخمینہ تین ارب ڈالر ہو چکا ہے۔