فیمینا مس انڈیا تاج کسی کے سر سجے گا؟

مس انڈیا آرگنائزیشن ان نوجوان بھارتی خواتین کے لیے ہے جو کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنے کے لیے رکاوٹوں کو توڑنے پر یقین رکھتی ہیں۔

بھارتی اداکارہ نیہا دھوپیا چار مئی 2019 کو ممبئی میں ریئلٹی ٹاک شو کی ریکارڈنگ کے دوران (فائل تصویر: اے ایف پی)

فیمینا مس انڈیا 2022 بھارت بھر سے بہترین صلاحیتوں کو منتخب کرنے کے لیے تیار ہے یہ سال کا وہ وقت ہے جب بھارتی خواتین اپنی قسمت بدل سکتی ہیں۔

مس انڈیا آرگنائزیشن نے اپنی سکاؤٹنگ کارروائیوں کا ڈیجیٹل میڈیا سپیس میں اپنے ورچوئل فارمیٹ کے تحت 14 فروری سے ملک بھر میں مس انڈیا کی تلاش کا آغاز کیا ہے تاکہ 28 ریاستوں کی نمائندہ خواتین اور دہلی، جموں و کشمیر کی نمائندہ کے علاوہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایک اجتماعی نمائندہ کا انتخاب کیا جاسکے جس میں کل 31 فائنلسٹ بنائے جائیں۔

مس انڈیا آرگنائزیشن ان نوجوان خواتین کے لیے ہے جو مس انڈیا کے خواہش مندوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنے کے لیے رکاوٹوں کو توڑنے پر زور دینے پر یقین رکھتی ہیں۔

ریاستی نمائندوں کے انتخاب کے عمل میں صرف موج ایپ کے ذریعے مخصوص آڈیشن ویڈیو ٹاسک جمع کرانے کی دعوت دینے کے لیے آن لائن رجسٹریشن کا عمل ہوگا۔

گلیمر اور فیشن انڈسٹری میں آئیکون بننے والی نوجوان باصلاحیت خواتین کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کی تقریبا چھ دہائیوں کی وراثت کے ساتھ وی ایل سی سی نے فیمینا مس انڈیا 2022 کو سیفورا، موج اور رجنی گندھا پرلز کی مشترکہ تعاون کے ساتھ پیش کیا ہے، وہ نئی نسل کی خواتین کی بھرپور حمایت کرنے کے مقصد سے آئیکون بنانے کی اپنی روایت کو جاری رکھنے کا عہد کرتی ہیں جو مستقبل میں ملک کی قیادت اور نمائندگی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

شرکت کے لیے، ہر درخواست دہندہ کو موج ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے، ایک پروفائل بنانے اور تین آڈیشن ویڈیوز (تعارف، ٹیلنٹ اور ریمپ واک) اپ لوڈ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مکمل ہونے کے بعد، درخواست دہندہ کو www.missindia.com پر لاگ ان کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور مطلوبہ تفصیلات پر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس مقابلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیہا دھوپیا نے کہا کہ ’فیمینا مس انڈیا کے سفر میں ہر سال مجھے ماضی کی یادوں کا ایک مضبوط احساس ہوتا ہے کیونکہ یہ مجھے ان تمام سیکھنے اور تجربات کی طرف واپس لے جاتا ہے جو میں نے حاصل کیے ہیں اور زندگی بھر یاد رکھیں گے۔ ان نوجوان شرکا کو اتنا جوش و خروش سے بھرا ہوا اور دنیا سے مقابلہ کرنے کے لئے تیار دیکھنا ہمیشہ پیارا ہوتا ہے۔ یہ ان کی کامیابی کی آمادگی ہے جو ہر کسی کو متاثر محسوس کرتی ہے۔‘

مس انڈیا آرگنائزیشن کے سی او او روہت گوپاکمار نے کہا، ’مس انڈیا اب صرف خوبصورتی کا مقابلہ نہیں ہے۔ یہ ایک ایسا ادارہ بن گیا ہے جس نے 57 سال سے زیادہ عرصے سے بھارتی خواتین کے لیے زندگی بدلنے والے پلیٹ فارم کا کامیابی سے انتظام کیا ہے۔

’ہم جذبات، بہت سارے گلیمر، بے پناہ صلاحیتوں اور ناقابل یقین مسابقتی جذبے سے واقف رہے ہیں۔ اس پلیٹ فارم نے بہت سی مستحق زندگیوں کو تبدیل کر دیا ہے اور شرکا کے لیے راستے کھول دیئے ہیں جنہوں نے ان کے دور دراز کے خوابوں کو پورا کیا ہے۔ یہی وہ چیز ہے جو اس مقابلے کو اتنا غیر معمولی اور خاص بناتی ہے۔

’اس آئندہ ایڈیشن میں بھی ہم ایک دلکش تجربے کے منتظر ہیں جہاں ایک نیا فاتح مرکزی سٹیج لے گا اور مس ورلڈ پیجنٹ میں ملک کا سر فخر سے بلند کرے گا۔ اس سال بھی یہ شو مقابلہ کرنے والوں اور سامعین کو بھارتی خواتین کی حقیقی روح سے متاثر ہونے کا ناقابل یقین موقع فراہم کرے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سٹائل