خاتون کا پولیس وردی میں رقص: حکام کو وردی والے اہلکار کی تلاش

خانیوال میں پولیس کی وردی میں رقص کرنے والی خاتون ضمانت پر رہا مگر خاتون نے جس پولیس اہلکار کی وردی پہن رکھی تھی، ان پر ڈکیتی کا مقدمہ ہے اور وہ مفرور ہیں۔

پنجاب پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ ضلع خانیوال میں پولیس کی وردی پہن کر رقص کرنے کی وجہ سے گرفتار خاتون کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا جبکہ وردی جس پولیس اہلکار کی ہے وہ مفرور ہے اور ان کی تلاش جاری ہے۔

خانیوال کے علاقے جہانیاں کی پولیس نے بتایا کہ پولیس کی وردی پہن کر رقص کرتی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو گذشتہ ہفتے ایک اور پولیس اہلکار نے ایف آئی آر درج کروائی جس پر خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔

مقامی عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔ تاہم ویڈیو میں خاتون نے جس کانسٹیبل کی وردی پہن رکھی ہے ان کے خلاف ڈکیتی کا ایک مقدمہ درج ہے اور وہ مفرور ہیں۔

جہانیاں کے تفتیشی افسر محمد اظہر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اے ایس آئی چوہدری نذر حسین نے 17 فروری کو درخواست جمع کروائی جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایک شخص نے موبائل پر ویڈیو دکھائی جس میں ایک خاتون، جو پولیس اہلکار نہیں، پولیس کانسٹیبل کا یونیفارم پہن کر گانوں پر رقص کر رہی تھیں۔

ان کی درخواست میں کہا گیا کہ یہ ویڈیو محکمہ پولیس کی بدنامی کا باعث بنی اور ’یہ قابل سزا جرم ہے۔‘

تفتیشی افسر محمد اظہر کے مطابق مخبر کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا اور خاتون کو جہانیاں کے ایک گھر سے وردی سمیت گرفتار کرتے ہوئے ان کا فون تحویل میں لیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خاتون نے، جن کا نام ایف آئی آر میں شکیلہ بی بی درج ہے، پولیس کو بتایا کہ انہوں نے ویڈیو میں پولیس کانسٹیبل کامران عرف کامی کا یونیفارم پہنا ہوا تھا جو ان کے دوست ہیں۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ کانسٹیبل کامران مفرور ہیں اور وہ کچھ دن پہلے گاڑی پر نیلی بتی لگا کر پولیس یونیفارم میں اسلحے کے زور پر ڈکیتیاں کرنے والے گروہ میں بھی شامل پائے گئے۔ ان کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج ہے۔

پولیس کے مطابق کانسٹیبل کامران کو معطل کر دیا گیا ہے اور ان کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

محمد اظہر کا کہنا تھا کہ محکمے کی بدنامی کا باعث بننے کے جرم میں ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان