محکمہ جنگلی حیات سندھ اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ماہرین کی ایک مشترکہ ٹیم نے حالیہ دنوں دریائے سندھ میں پائی جانے والی انڈس ڈولفن کو سیٹلائیٹ ٹیگ لگائے ہیں۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق یہ سیٹلائیٹ ٹیگ ایشیا میں کسی بھی دریائی ڈولفن کو پہلی بار لگایا گیا ہے۔
یہ سیٹلائیٹ ٹیگ دو بالغ مادہ ڈولفن اور ایک چھوٹی عمر کے نر ڈولفن کو لگائے گئے۔
محکمہ جنگلی حیات سندھ کے مطابق سیٹلائیٹ ٹیگ لگنے کے بعد انڈس ڈولفن کے متعلق سائنسی معلومات مل سکیں گی جس سے ڈولفن کے تحفظ میں مدد ملے گی۔
ہر سال کی طرح پاکستان سمیت دنیا بھر میں جنگلی حیات کے تحفظ کا عالمی دن جمعرات تین مارچ کو منایا گیا۔
جنگلی حیات کے تحفظ کا عالمی دن منانے کا مقصد جنگلی حیات بشمول ممالیہ، رینگنے والے جانور، کیڑے مکوڑوں، آبی جانوروں، پرندوں کے تیزی سے معدوم ہوتی نسل کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔
اس عالمی دن کے کے لیے ہر سال ایک نیا تھیم دیا جاتا ہے اور اس سال اس کی تھیم ’ایکوسسٹم یا ماحولیاتی نظام کے لیے اہم پرجاتیوں کی بحالی‘ ہے۔
سندھ وائلڈ لائف کے سربراہ جاوید احمد مہر نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’دنیا میں صرف چند مقامات پر دریائی پانی میں ڈولفن پائی جاتی ہیں۔ دریا کا پانی ریت شامل ہونے کے باعث مٹیالا ہوتا ہے۔ اس لیے دریائی ڈولفن کے متعلق کوئی معلومات نہیں حاصل کی جا سکتی۔‘
’مگر سیٹلائیٹ ٹیگ لگنے کے بعد انڈس ڈولفن کی تمام حرکات کو ٹریک کیا جاسکے گا۔ جس سے انڈس ڈولفن کے مسکن، خوراک کے رجحان، افزائش نسل سمیت تمام معلومات اکٹھی کی جاسکے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دریائے سندھ میں پائی جانے والی انڈس ڈولفن کو سندھی زبان میں ’اندھی بلہن‘ کہا جاتا ہے۔ یہ ڈولفن مچھلی نہیں بلکہ بچے دینے اور بچوں کو دودھ پلانے والی ممالیہ ہے۔
بین الاقوامی تنظیم انٹرنینشل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) نے اس صاف پانی کی ممالیہ جانور کو خطرے سے دوچار انواع کی ریڈ لسٹ میں شامل کر رکھا ہے اور عالمی سطح پر انڈس ڈولفن کا شمار دنیا کے نایاب ترین ممالیہ جانوروں میں کیا جاتا ہے۔
صاف پانی یا دریاؤں میں فقط چند مقامات پر ہی دریائی ڈولفنز پائی جاتی ہیں۔ بھارت میں گنگا ندی، بولیویا اور برازیل کے درمیان بولوین ندی کی ڈولفن، ایمیزون ندی کی ڈولفن، چین کے دریائے ینگٹز میں پائی جانے والی ڈولفن اور دریائے سندھ کی ڈولفن نمایاں سمجھی جاتی ہیں۔
ان تمام ڈولفن میں انڈس ڈولفن سب سے منفرد ہے کیوںکہ یہ اندھی ہے۔
ویسے تو انڈس ڈولفن معدومی کا شکار ہے اور دو دہائی پہلے انڈس ڈولفن کی کل تعداد صرف 1200 تھی۔ مگر محکمہ جنگلی حیات سندھ، ڈبلیو ڈبلیو ایف اور دریائے سندھ کے کناروں پر آباد ماہی گیر کمیونٹی کی انتھک محنت سے اب یہ تعداد بڑھ کر 2000 ہوگئی ہے۔