پاکستان وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انہیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فضل الرحمان کو ’ڈیزل‘ کہنے سے منع کیا ہے۔
لوئر دیر میں جمعے کو عوامی جلسے سے جب عمران خان خطاب کر رہے تھے تو اس دوران عوام کی جانب سے ’ڈیزل، ڈیزل‘ کے نعرے لگائے گئے۔
ان نعروں پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’ابھی میری جنرل باجوہ سے بات ہو رہی تھی انہوں نے مجھے کہا کہ عمران دیکھیں فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہنا۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ ’میں تو جنرل باجوہ نہیں کہہ رہا عوام نے اس نام ڈیزل رکھ دیا ہے۔‘
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان کو جمعے کو لوئر دیر میں جلسہ عام میں شرکت کرنے سے روک دیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان محمد سہیل کے مطابق خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے والا ہے اور الیکشن ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی بھی عوامی نمائندہ انتخابات والے اضلاع کا دورہ نہیں کر سکتا ہے۔
اپنے گذشتہ خطاب کے برعکس لوئر دیر میں عوامی جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کسی کا بھی نام لیے بغیر کہا کہ ’اگر آج ہرے پاسپورٹ کی عزت نہیں ہے تو یہ ان تینوں کی وجہ سے ہے۔‘
تاہم کچھ دیر بات کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر عمران خان نے کہا کہ ’اچھا، ابھی میں تھوڑی دیر کے بعد ڈیزل پر آنے والا ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پھر انہوں نے اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈیزل نے ایک پریس کانفرنس کی اور یہ کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو ہم ادارے کو ٹھیک کریں گے مطلب کہ ہم فوج کو ٹھیک کریں گے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت پاکستان بچا ہوا ہے اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس مضبوط فوج ہے۔‘
انہوں نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دودط کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے والا ہے۔ میں ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤں گا۔‘
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ’تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے یہ ساری قوم دیکھے گی کہ ڈی چوک میں انسانوں کا سمندر ہوگا۔‘