شمالی وزیرستان میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے بلدیاتی الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار جان سے گئے جبکہ جنوبی وزیرستان میں دو لاشیں ملی ہیں جن میں سے ایک کا سرتن سے جدا کر دیا گیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر شاہد علی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ میرعلی بازار میں بلدیاتی الیکشن میں میرعلی سے جنرل کونسل کے امیدوار مصور داوڑ کو اس وقت دو موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا جب وہ میرعلی بازار میں موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد جگہ جگہ چھاپے مارے جا رہے ہیں تاہم تاحال کسی قسم کی گرفتاری عمل نہیں آئی سکی ہے۔
دوسرا واقعہ جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا میں پیش آیا جہاں دو مختلف علاقوں سے دو نوجوانوں کی لاشیں ملی ہیں جس میں ایک کا سر تن سے جدا کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے دونوں لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی ہیں جبکہ ایف آئی آر بھی نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ایک لاش تحصیل برمل کے علاقے کالوشہ الگڈ میں گلا خان نامی شخص کی ملی جس کے سر کو تیز دھار آلے سے کاٹا گیا تھا۔ مارے جانے والا شخص ایک دن پہلے لاپتہ ہو گیا تھا۔
پولیس کے مطابق گلا خان طالبان کے قریبی ساتھی تھے اور ان دنوں وہ طالبان کا ایک نیا گروپ سامنے لانے کی کوشش میں تھے جس کی بنیاد پر اکثر طالبان گروپس ان کے مخالف تھے۔
دوسری لاش وانا بازار کے قریب وچہ خواڑہ سے ملی ہے جس کی شناخت 25 سالہ جاوید ولد مرزا خان کے نام سے ہوئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس کے مطابق جاوید کا تعلق بدر سروکئی علاقہ محسود سے تھا البتہ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس واقعے میں شدت پسند طالبان یا داعش ملوث ہے یا نہیں۔
پولیس اہلکار محمد کے مطابق ہسپتال میں ان کے خاندان والوں نے بتایا کہ جاوید گاڑیوں کا مستری تھا اور وانا بازار میں ان کی دکان تھی جس کے پاس کھبی کھبار گاڑیوں کی مرمت کے لیے طالبان بھی آتے تھے اور بہت سارے کمانڈروں سے ان کی دوستی تھی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار مصور داوڑ ٹرائبل یوتھ ایسوسی ایشن کے ممبر بھی تھے جس کے صدر مرتضی محسود نے بتایا کہ مصور داوڑ کا قتل ایک عظیم نقصان ہے۔
انہوں سکیورٹی فورسز اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے کڑی سزا دی جائے۔