پاکستان میں کتنی قومی اسمبلیوں کی آئینی مدت پوری ہوئی؟  

پاکستان کی پہلی آئین ساز اسمبلی قیام پاکستان سے چار دن قبل یعنی 10 اگست 1947 کو ’انڈین انڈپینڈینس ایکٹ 1947‘ کے تحت متحدہ ہندوستان کے آخری وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی ہدایت پر بنائی گئی تھی۔

پاکستان کے قیام سے لے کر آج تک درجن سے زیادہ بار قومی اسمبلی تشکیل دی گئی تاکہ نظام حکومت چلایا جا سکے لیکن اب تک صرف تین مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ قومی اسمبلی نے اپنی آئینی مدت مکمل کی ہے۔

متحدہ اپوزیشن کی جانب سے عمران خان حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد اتوار کو ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی اور قومی اسمبلی  کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز بھیج رہے ہیں جس کے تھوڑی دیر بعد صدر عارف علوی نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی منظوری دے دی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس نے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اتوار ہونے کے باجود اس معاملے کی سماعت کی۔

ملکی تاریخ میں کتنی اسمبلیوں نے آئینی مدت پوری کی؟ 

  • قومی اسمبلی کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان کی پہلی آئین ساز اسمبلی قیام پاکستان سے چار دن قبل یعنی 10 اگست 1947 کو ’انڈین انڈپینڈینس ایکٹ 1947‘ کے تحت متحدہ ہندوستان کے آخری وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی جاری کردہ ہدایت پر بنائی گئی تھی۔ ملک کی اس پہلی قانون ساز اسمبلی کو ملک کا آئین بنانے کا کام سونپا گیا تھا مگر پاکستان کی پہلی آئین ساز اسمبلی اپنی مدت پوری نہ کرسکی۔ گورنر جنرل ملک غلام محمد نے ملک کی پہلی دستور ساز اسمبلی کو 24 اکتوبر 1954 کو تحلیل کرکے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی۔   
  • پاکستان کی دوسری اسمبلی 28 مئی 1955 کو اس وقت کے گورنر جنرل کے نوٹیفکیشن پر تشکیل دی گئی۔ اس اسمبلی نے متنازع ون یونٹ اور پاکستان کا پہلا آئین ’دستور پاکستان 1956‘ دیا۔ اس دوسری دستور ساز اسمبلی کو سات اکتوبر 1958 کو غیر موثر کردیا گیا۔ جس کے بعد ملک میں مارشل لا نافذ رہا۔
  • آٹھ جون 1962 کو پاکستان کی تیسری قومی اسمبلی تشکیل دی گئی۔ جس نے 1962 کا دستور بنایا اور اس اسمبلی کو 12 جون 1965 کو ختم کردیا گیا۔ 
  • 12 جون 1965 کو ملک کی چوتھی قومی اسمبلی بنائی گئی۔ جو جنرل یحییٰ خان کے مارشل لا کے نفاذ کے ساتھ ہی 25 مارچ 1969 کو ختم ہوگئی۔ جس کے بعد یحییٰ خان کا مارشل لا نافذ رہا۔
  • سات دسمبر 1970 کو  ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اسمبلی بنانے کے لیے عوام  نے اپنے ووٹ  کا استعمال کیا۔ اس سے پہلے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اسمبلی بنادی جاتی تھی۔ اس الیکشن میں شیخ مجیب الرحٰمن  کی عوامی لیگ نے اکثریت حاصل کی تو یحییٰ خان نے عوامی لیگ کو اقتدار دینے سے انکار کردیا۔ اس طرح انتخابات ہونے کے باجود اسمبلی کا قیام نہیں ہوسکا۔  
  • 1972 کے انتخابات کے بعد 14 اپریل 1972 کو  پاکستان کی پانچویں اسمبلی کا قیام ہوا مگر اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے پہلے ہی ذوالفقار علی بھٹو نے 10 جنوری 1977 کو اسمبلی توڑ کر انتخابات کرانے کا اعلان کیا۔ سات مارچ 1977 کو ہونے والے انتخابات کے بعد اسمبلی کا قیام تو ہوا مگر انتخابات کے نتائج پر ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوگئی جس کے فوراً بعد جنرل ضیا الحق نے حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لا نافذ کردیا۔ جنرل ضیا  نے آمریت کے نفاذ کے بعد قومی اسمبلی کی جگہ مجلس شوریٰ قائم کردی۔
  • ضیاالحق نے 1985 میں غیرجماعتی انتخابات  کرائے مگر یہ اسمبلی بھی اپنی آئینی مدت پوری نہ کرسکی اور اسمبلی کو تین سال دو مہینے بعد تحلیل کردیا گیا۔
  • مزید پڑھ

    اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

     

  • 1988 میں انتخابات کے بعد دو دسمبر 1988 کو نئی اسمبلی بنی مگر یہ اسمبلی بھی ایک سال نو مہینے بعد تحلیل کردی گئی۔  
  • 1990 میں ہونے والے انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی تین سال بھی مکمل نہ کرسکی اور اسے تحلیل کردیا گیا۔
  • 1993 میں انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی ایک سال اندر ہی تحلیل کردی گئی۔ جس کے بعد 1993 میں ہی ہونے والے انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی کو 1996 میں وقت سے پہلے ختم کریا گیا۔
  • 1997 میں ہونے انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی 1999 میں فوجی بغاوت کی وجہ سے وقت سے پہلے ختم کردی گئی۔  
  • پرویز مشرف کے دور حکومت میں 2002 میں ہونے والے انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی پہلی اسمبلی تھی، جس کے وزیراعظم تو تبدیل ہوتے رہے مگر اسمبلی نے اپنی آئینی مدت پوری کی۔ 2002 سے 2007 تک اپنی مدت پوری کرنے والی اس اسمبلی کے تین وزیراعظم رہے۔  
  • 2008 کے انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی کے پہلے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو ہٹادیا گیا تھا۔ مگر اس اسمبلی نے اپنے آئینی مدت پوری کی تھی۔ پہلے وزیراعظم کے ہٹنے کے بعد دوسرے وزیراعظم نے مدت پوری ہونے تک اسمبلی کو چلایا۔
  • 2013 کے انتخابات میں منتخب ہونے والے وزیراعظم کو تو ہٹادیا تھا مگر اسمبلی نے اپنے آئینی مدت پوری کی تھی۔  
  • 2018 کے انتخابات کے بعد بننے والی موجودہ اسمبلی ساڑھے تین سال بعد وزیراعظم کی درخواست پر مدت پوری کرنے سے پہلے ہی توڑدی گئی۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان