آسٹریلیا نے پاکستان کو واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست دے کر اس ایک میچ کی ٹرافی بھی اپنے نام کر لی ہے۔
قذافی سٹیڈیم لاہور میں منگل کو کھیلے جانے والے واحد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کے ساتھ ہی آسٹریلیا کا دورہ پاکستان بھی مکمل ہو گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 24 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی آسٹریلوی ٹیم نے اس دورے کے دوران ایک ٹیسٹ، ایک ون ڈے اور ایک ہی ٹی ٹوئنٹی میچ جیتا۔
مگر صورتحال کچھ یوں رہی کہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹرافیز آسٹریلیا کے نام رہیں جبکہ ون ڈے سیریز کی ٹرافی پاکستان نے اٹھائی۔
لاہور میں کھیلے گئے اس واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں ایک مرتبہ پھر صرف کپتان بابراعظم ہی کے بلے سے رنز ہوتے دکھائی دیے اور پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 162 رنز بنائے۔
بابر اعظم 66، خوشدل شاہ 24 اور محمد رضوان 23 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔
دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم میں شامل نوجوان بولر نیتھن ایلس نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اور چار اوورز میں 28 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا نے 163 رنز کے ہدف کے تعاقب شروع کیا تو ٹریوس ہیڈ نے ایک بار پھر جارحانہ بلے بازی کی مگر اس مرتبہ وہ زیادہ دیر کریز پر نہ رک سکے اور 14 گیندوں پر 26 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
تاہم دورے کے آخری میچ میں وائٹ بال ٹیم کے کپتان ایرون فنچ فارم میں آتے دکھائی دیے اور آخرکار اپنی نصف سنچری سکور کرنے میں کامیاب رہے۔
Thank you @CricketAus for your visit to Pakistan and entertaining our passionate fans with high-quality cricket, something they had been missing for 24 years.
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) April 5, 2022
Safe travels and we look forward to hosting you again soon! pic.twitter.com/yCyXGXlO06
انہوں نے 45 گیندوں پر 55 رنز سکور کیے۔ اس طرح آسٹریلیا نے مطلوبہ ہدف سات وکٹوں کے نقصان پر 19ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرون فنچ کا کہنا تھا کہ ابتدا میں کووڈ اور دوسرے مسائل کے باوجود لڑکوں نے جیسا کھیل پیش کیا مجھے ان پر فخر ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایرون فنچ نے کہا کہ اس دورے کے دوران ٹیموں کی جانب سے عمدہ کھیل اور سپرٹ کا مظاہرہ کیا گیا۔ ’اس دورے کا حصہ بننا میرے لیے زبردست رہا ہے۔‘
اسی موقع پر پاکستان کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’پہلے تو کرکٹ آسٹریلیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ تمام ہی کھلاڑی اس دورے پر پاکستان آئے۔‘
بابر اعظم نے کہا کہ ’آسٹریلوی کھلاڑیوں نے گراؤنڈ سے باہر اور اندر خوب انجوائے کیا۔‘
ٹیم کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’فیصلے بھی خود کر رہا ہوں اور ٹیم بھی خود بنا رہا ہوں۔ کوشش ہوتی ہے کہ بہترین الیون گراؤنڈ میں اترے۔‘
Enjoying my last coffee with the Pakistani sunrise. pic.twitter.com/lBomDC9esa
— Marnus Labuschagne (@marnus3cricket) April 6, 2022
جیسا کہ بابر اعظم نے بھی کہا کہ آسٹریلوی کھلاڑیوں نے دورہ پاکستان کو انجوائے کیا، تو یہ چیز فینز کو سوشل میڈیا پر بھی دکھائی دی جہاں پاکستان اور اسٹریلوی کھلاڑی اپنی تصاویر، ویڈیوز اور خیالات کا اظہار کرتے رہے۔
جیسے بدھ کی صبح ہی اس دورے کے دوران پاکستان میں سب سے زیادہ معروف ہونے والے کھلاڑی مارنس لبوشین نے کافی کے ایک کپ کی تصویر شیئر کرتے لکھا کہ ’پاکستانی طلوع آفتاب کے ساتھ اپنی آخری کافی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے۔‘