اداکار ریتک روشن ان دنوں خبروں میں ہیں اور اس کی وجہ ان کی دوست صبا آزاد ہیں جن کے ساتھ حال ہی میں ممبئی ایئرپورٹ پر ان کی تصویر سامنے آئی۔
فلم ’کہو نا پیار ہے‘ سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے ریتک روشن کا شمار ہندی فلم انڈسٹری کے خوبصورت اداکاروں میں کیا جاتا ہے۔
2000 میں انہوں نے اپنی گرل فرینڈ سوزین خان سے شادی کی لیکن 2014 میں دونوں نے باہمی رضامندی سے علیحدگی اختیار کی۔
تاہم اس کے بعد بھی ریتک اور سوزین کو کئی مواقع پر ایک دوسرے کے ساتھ دیکھا گیا۔ لیکن کچھ عرصے سے صبا آزاد کے ساتھ ان کی دوستی اور تعلقات کے چرچے ہونے لگے ہیں۔
بی بی سی ہندی کے لیے سپریا سوگلے نے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ صبا آزاد کا نام ریتک کے ساتھ سب سے پہلے اس وقت جوڑا گیا جب ریتک روشن کے چچا راجیش روشن نے روشن خاندان کے ایک فیملی فنکشن کی ایک تصویر شیئر کی، جس میں صبا آزاد بھی فیملی کے ساتھ نظر آئیں۔
ریتک روشن کو اکثر صبا آزاد کے سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے دیکھا گیا۔
صبا آزاد کون ہیں؟
صبا آزاد کا اصل نام صبا سنگھ گریوال ہے۔ یکم نومبر 1990 کو دہلی میں پنجابی اور کشمیری والدین کے ہاں پیدا ہونے والی صبا نے سوشل میڈیا پر انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنا نام صبا ’آزاد‘ رکھا کیونکہ وہ خود کو کسی بھی قسم کے ٹیگ سے پاک رکھنا چاہتی ہیں اور اپنی شناخت بنانا چاہتی ہیں۔
ان کے نام کی وجہ سے انہیں کافی ٹرول کیا گیا۔ وہ تھیٹر کی دنیا کے عظیم کمیونسٹ مصنف و ہدایت کار صفدر ہاشمی کی بھانجی ہیں۔ وہ بچپن سے ہی اپنے ماموں کے تھیٹر گروپ صفدر جنا ناٹیہ منچ سے وابستہ تھیں۔
صبا آزاد نے تھیٹر کے کئی نامور لوگوں کے ساتھ کام کیا جن میں ایم کے رینا، حبیب تنویر، جی پی دیش پانڈے اور این کے شرما جیسی مشہور شخصیات شامل ہیں۔
صبا آزاد نے کئی طرح کے رقص سیکھے ہیں اور اوڈیسی کلاسیکل رقص بھی سیکھا ہے۔ وہ اپنے سرپرست کرن سہگل کے ساتھ بیرون ملک بھی پرفارم کر چکی ہیں۔
صبا آزاد نے ممبئی میں پرتھوی تھیٹر میں مکرند دیش پانڈے کے ہدایت کار دو آدمیوں کے ڈرامے میں اداکاری کے ذریعے اپنے کیریر کا آغاز کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے اپنی اداکاری کا آغاز ایشان نائر کی مختصر فلم گرور سے کیا، جسے نیویارک اور فلورنس کے کئی بین الاقوامی فلمی میلوں میں دکھایا گیا۔
ہندی فلموں کا سفر
2008 میں صبا نے ہندی فلموں میں اپنے سفر کا آغاز راہل بوس کے ساتھ فلم ’دل کبڈی‘ سے کیا۔ انہوں نے 2011 میں ’مجھ سے دوستی کروگے‘ بھی کام کیا۔
حال ہی میں وہ ’راکٹ بوائز‘ سیریز میں پروانہ ایرانی کے کردار میں نظر آئیں، جس میں انہیں کافی پذیرائی ملی۔
2010 میں صبا نے ’دا سکن‘ کے نام سے اپنا ایک تھیٹر گروپ قائم کیا۔
اس سے قبل ڈرامے ’لوو پُک‘ کی ہدایت کاری صبا نے خود کی تھی۔ ان کا پہلا شو پہلی بار ستمبر 2010 میں ممبئی کے نیشنل سینٹر فار پرفارمنگ آرٹس تجرباتی تھیٹر میں پیش کیا گیا۔
موسیقی میں دلچسپی رکھنے والی صبا نے کئی ہندی فلموں میں گانا بھی گایا ہے۔ ان میں فلم ’شاندار‘ کی ’نیند نہ مجھکو آئے‘، ’کارواں‘ کی ’بھر دے ہمارے گلاس‘ اور ’مرد کو درد‘ نہیں ہوتا کی ’نکھرے والی‘ شامل ہیں۔
صبا عامر خان کی فلم ’دھوم‘ کے ترانے کا حصہ بھی رہ چکی ہیں۔ نصیر الدین شاہ کے بڑے بیٹے عماد شاہ کے ساتھ مل کر انہوں نے 2012 میں مقبول الیکٹرانک بینڈ میڈ بوائے منک کی بنیاد رکھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صبا کا عماد شاہ کے ساتھ کئی سالوں سے پیار تھا۔ محبت کا رشتہ ختم ہونے کے بعد بھی انہوں نے اپنا میوزک بینڈ برقرار رکھا اور وہ ایک ساتھ کئی شوز کرتے نظر آتے ہیں۔
صبا آزاد نے جنوری 2020 میں شاہین باغ میں بھارت میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف تحریک میں بھی حصہ لیا تھا جس میں انہوں نے انڈیا پیپلز تھیٹر ایسوسی ایشن کا گانا ’تو زندہ ہے‘ گایا تھا۔
صبا نے حاضرین کو فیض احمد کی نظم ’بول کے لب آزاد ہیں‘ بھی سنائی۔