امریکا کے صدر جو بائیڈن امریکی کوسٹ گارڈ کی قیادت کے لیے ایڈمرل لنڈا فیگن کو اس کا اگلا کمانڈنٹ نامزد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
اگر وہ نامزد ہوگئیں تو امریکی فوجی برانچ کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون بن جائیں گی۔ ایڈمرل فیگن گذشتہ سال جون سے وائس کمانڈنٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں اور کوسٹ گارڈ میں فور سٹار ایڈمرل کے عہدے تک پہنچنے والی پہلی خاتون ہیں۔
یو ایس این آئی نیوز نے سب سے پہلے ان کی نامزدگی کے بارے میں خبر دی اور سینیٹ کی کامرس کمیٹی کے اراکین نے اس کی تصدیق کی۔
کمیٹی کی چیئرمین اور ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی واشنگٹن سے سینیٹ کی رکن ماریہ کینٹ ویل نے ٹویٹ کیا کہ: ’ایڈمرل فیگن کی نامزدگی امریکی خواتین کی نسلوں کو ترغیب دیتی رہے گی کہ وہ مسلح افواج میں اعلیٰ سطح پر خدمات انجام دینے کی کوشش کریں۔‘
امکان ہے کہ موجودہ کمانڈنٹ ایڈمرل کارل شولٹز مئی2022 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ سینیٹ کے کامرس ریپبلکنز نے ٹویٹ کیا کہ جو بائیڈن نے’آخر کار کوسٹ گارڈ کے لیے ایک بہترین رہنما کو نامزد کیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ: کامرس کمیٹی کے لیے موثر طریقے سے آگے بڑھنا ضروری ہے تاکہ کوسٹ گارڈ بغیر کسی رہنما کے نہ رہے۔‘
جون 2018 سے جون 2021 تک ایڈمرل فیگن نے کوسٹ گارڈ پیسیفک ایریا اینڈ ڈیفنس فورس کی قیادت کی۔ اس سے قبل وہ امریکی ناردرن کمانڈ میں آپریشنز کی ڈپٹی ڈائریکٹر تھیں اور وہ بوسٹن کے شہر میساچوسٹس میں فرسٹ کوسٹ گارڈ ڈسٹرکٹ کی قیادت کرچکی ہیں۔
انہوں نے کوسٹ گارڈ کے میرین انسپکٹر کے طور پر بھی 10 سال گزارے اور آئس بریکر یو ایس سی جی سی پولر اسٹار پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے1985 میں کوسٹ گارڈ اکیڈمی سے گریجویشن کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکرٹری الیجینڈرو میورکاس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا:’ایڈم فاگن ایک زبردست لیڈر، اس عہدے پر پہلی اور معزز سرکاری ملازم ہیں جو اعزاز کے ساتھ کوسٹ گارڈ کے اہم مشنوں میں قیادت کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ:’ایڈمرل فیگن کوسٹ گارڈ میں 36 سال کے دوران سات براعظموں میں خدمات انجام دے چکی ہیں، اس سے قبل وہ کوسٹ گارڈ پیسیفک ایریا کی کمانڈر تھیں اور سمندری حفاظتی شعبے میں سب سے طویل سروس ریکارڈ رکھنے والی افسر ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ:’ کوسٹ گارڈ کے اندر اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے میں ایڈمرل فیگن کو انتہائی دیانتداری کا رول ماڈل قرار دیا جاتا ہے اور ان کی تاریخی نامزدگی یقینی طور پر ان خواتین کی اگلی نسل کے لیے متاثرکن ہوگی جو فوج میں ملازمت کا سوچ رہی ہیں۔
© The Independent