کالاباغ کے مرکزی بازار سے گزر کر شہر کے آخر میں لوہاراں والا بازار میں جیسے ہی قدم رکھیں تو ٹھک ٹھک، ٹن ٹن اور لوہا کوٹنے کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔
صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی کے قدیمی شہر کالاباغ کے لوہاراں والا بازار میں اعلیٰ کوالٹی کے توے،کڑاہیاں، اوزار اور لوہے کی بنی دیگر اشیا تیار کی جاتی ہیں۔
لوہاراں والا بازار میں توے تیار کرنے والےکاریگر محمد علی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’یہ کالاباغ کا سب سے قدیم بازار ہے اور ہم اپنے آباؤ اجداد کے دور سے لوہے کا سامان بنانے کا کام کر رہے ہیں۔‘
بقول محمد علی: ’یہ ہماری تیسری نسل ہے جو لوہے کا سامان تیار کرتی ہے۔‘
اس بازار میں تیار ہونے والے توے اندرون اور بیرون ملک اپنی کوالٹی اور ڈیزائن کی وجہ سے پسند کیے جاتے ہیں۔
محمد علی نے بتایا کہ ’ہمارے آباؤ اجداد پہلے تیر کمان، تلواریں اور جنگی سازوسامان بناتے تھے لیکن دنیا بھر میں روایتی دو بدو جنگ کے بعد تیر کمان اور تلواریں بنانے کا کام ختم ہو چکا ہے، جس کے بعد ہم روزمرہ کی اشیا بنانے کا کام کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’روٹی بنانے والے توے پر بہت محنت ہوتی ہے اور کوالٹی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔‘
بقول محمد علی: ’توے تیار کرنے کے لیے کراچی کی بندرگاہ پر موجود ناکارہ بحری جہازوں کے لوہے کی نیلامی ہوتی ہے۔ یہ لوہا ہم نیلامی میں خرید کر لاتے ہیں۔ لاہور سے بھی لوہا خریدا جاتا ہے۔ لوہے کی چادر کو علیحدہ کرتے ہیں اور تانبا اور سلور علیحدہ کیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’کالاباغ کے توے فرانس، امریکہ، انگلینڈ اور کینیڈا کے علاوہ متحدہ عرب امارات تک جاتے ہیں کیوں کہ ان کی کوالٹی بہت اچھی ہوتی ہے اور یہ لمبے عرصہ تک خراب نہیں ہوتے۔‘
ان کے مطابق ’سب سے پہلے لوہے کی شیٹس(SHEETS) پر نشان لگا کر گولائی میں کاٹا جاتا ہے اور اس کو ہتھوڑے سے پریس کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد آگ میں گرم کرنے کے بعد اس پر نشان لگا کر اس کی خوبصورتی میں اضافہ کیا جاتا ہے اور اس کو رنگ کیا جاتا ہے۔ آخری مرحلے پر اس کو کنڈا لگا دیا جاتا ہے، جس کے بعد یہ مقامی مارکیٹ میں فروخت کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔ یہاں سے پھر یہ توے اندرون ملک اور بیرون ملک سپلائی کیے جاتے ہیں۔‘
مقامی دکانداروں کے مطابق ایک توا دو سو سے پانچ سو روپے تک فروخت ہوتا ہے۔ بازار لوہاراں والا کے تیار کردہ توے پر انتہائی بہترین روٹی تیار ہوتی ہے جو اپنی مثال آپ ہوتی ہے۔
کالاباغ کے روٹی پکانے کے یہ مشہور توے دور دور سے لوگ خریدنے آتے ہیں اور اپنے عزیز و اقارب کو بطور تحفہ پیش کرتے ہیں جبکہ بچیوں کی شادی میں جہیز کے طور پر بھی یہ توے دیے جاتے ہیں۔