وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں ہفتے کو کراچی میں اپنے دوسرے جلسے سے خطاب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر ’غیر ملکی سازش‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے پہلے ہی پتہ تھا کہ میچ فکس ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے غیر ملکی مراسلے پر چیف جسٹس کی صدارت میں جوڈیشل کمیشن بنانے کے ساتھ ساتھ پاکستانیوں سے کہا کہ وہ فوری انتخابات کا مطالبہ کریں۔ عمران خان نے کسی بھی ادارے سے ٹکراؤ نہ کرنے کا عزم بھی دہرایا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان ان دنوں مختلف شہروں میں عوامی رابطہ مہم چلا رہے ہیں اور اسی سلسلے میں آج شہر قائد کراچی میں دوسرے جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے، جسے پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے ’پاکستان کا جلسہ‘ قرار دیا۔
عمران خان نے اپنے خطاب کے آغاز میں کراچی کے شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’اس ملک کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر ایک بہت بڑی سازش ہوئی ہے۔‘ انہوں نے کہا: ’میں اپنی قوم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، نہ میں بھارت مخالف ہوں، نہ یورپین مخالف اور نہ ہی امریکہ مخالف۔‘
’امریکی سازش‘ کی تفصیلات بتاتے ہوئے عمران خان نے کہا: ’امریکہ میں ہمارے سفیر کی امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو سے ملاقات ہوئی، جو سفیر کو کہتے ہیں کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو پاکستان کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے دھمکی دی اور پھر کہا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوگی تو قوم کو معاف کردیا جائے گا۔‘
بقول عمران خان: ’یہ دھمکی 22 کروڑ لوگوں کو نہیں دی گئی۔ معصومانہ سوال یہ ہے کہ وزیراعظم تو میں ہوں، تو وہ دھمکی کس کو دے رہے تھے کہ وزیراعظم کو ہٹاؤ، وہ کس سے مخاطب تھے۔‘
عمران خان نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد، منحرف اراکین اور سپریم کورٹ کے حکم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یقین کریں مجھے پہلے ہی پتہ تھا کہ میچ فکس ہوگیا ہے، لیکن مجھے جو تکلیف ہوئی وہ یہ کہ اس خوف سے کہ کہیں میں کوئی جرم کروں گا، رات 12 بجے عدالتیں کھولی گئیں، یہ بات ساری زندگی میرے دل میں رہ جائے گی۔
ساتھ ہی انہوں نے عدلیہ سے سوال کیا کہ ’جب ڈپٹی سپیکر نے اپنے حلف کو سامنے رکھتے ہوئے رولنگ دی تو کیا سپریم کورٹ کو کم از کم اس کی تفتیش نہیں کرنی چاہیے تھی۔‘
عمران خان نے معزز جج صاحبان کو مخاطب کرتے ہوئے دوبارہ سوال کیا: ’جب ایک کھلی منڈی لگی ہوئی تھی اور سیاست دان بک رہے تھے، اپنے مینڈیٹ، حلقے اور آئین سے غداری کر رہے تھے تو کیا آپ کو ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟ کیا ہمارا آئین اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ آپ سے ووٹ لے کر آئیں اور پھر اسے بیچ دیں، باہر کی سازش پر حکومت گرادیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر یہ سازش کامیاب ہوجاتی ہے تو پاکستان کا کوئی وزیراعظم امریکہ کی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوگا۔‘
سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ان کی جان سے زیادہ پاکستان کو خطرہ ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا: ’میں کسی اور ملک کے لیے اپنی قوم کو قربان نہیں کرسکتا۔‘
انہوں نے جلسے کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’ہمارے سامنے دو راستے ہیں، ایک لا الہ الا للہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے سجدہ نہیں کرتے کیونکہ یہ شرک ہے، ہم امریکہ سے دوستی کرلیں گے لیکن ان کے سامنے غلامی نہیں کریں گے۔ دوسرا یہ ہے کہ آپ نیوٹرل نہیں ہوسکتے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہماری تحریک پر امن ہے لیکن میں خبردار کرتا ہوں کہ ایسا کچھ نہ کرنا کہ ہماری تحریک تبدیل ہو،‘
انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم الیکشن چاہتے ہیں اور ساری قوم الیکشن کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے قوم کو مخاطب کرکے کہا: ’آپ نے ان ضمیر فروشوں کو سبق سکھانا ہے۔‘
کراچی کے باغ جناح گراؤنڈ میں ہونے والے اس جلسے میں پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں نے بھی خطاب کیا جبکہ جلسے میں تلاوت قرآن اور قومی ترانے کے بعد پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے شرکا سے حلف بھی لیا۔
اب بس پاکستان کارڈ چلے گا: شاہ محمود قریشی
پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ وہی پنڈال ہے جہاں سے پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول اسلام آباد چلے تھے، عمران حکومت کی مہنگائی کے خلاف، لیکن آج ان لوگوں نے حلف بھی نہیں اٹھایا کہ اب چینی کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور مزید بھی اشیا کی قیمتیں بڑھیں گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’کراچی میں ایم کیو ایم کو بڑا موقع ملا حکومت کا، وہ ہمارے حلیف بھی رہے۔ میں ایم کیو ایم کے ووٹرز سے مخاطب ہوں کہ کیا ان 14 سالوں میں انہوں نے کراچی کے ساتھ انصاف کیا؟‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے لسانیت، فرقہ واریت کو دفن کرنے اور انسانیت کو فروغ دینے کے لیے میدان میں اترے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے صوبے کے عوام کو مخاطب کرکے کہا کہ ’آج فیصلہ کرلیں کہ اب سندھ کارڈ نہیں چلے گا، بس پاکستان کارڈ چلے گا۔‘
پاکستان کا کپتان عمران خان ہے: اسد عمر
اسد عمر نے اپنےخطاب میں کہا کہ ’کام تو ہم نے سارے پاکستان کے لیے کیا، لیکن دل سے کام کراچی کے لیے کیا۔‘
’عمران خان سے جو مانگا، کبھی ان کے منہ سے نہ نہیں سنا۔ کراچی کو تاریخی 625 ارب روپے کا پیکج دیا گیا۔‘
بقول اسد عمر: ’پاکستان کا کپتان عمران خان ہے۔‘
جب تک یہ جنون ہے اس ملک پر کوئی غیر ملکی قوت قبضہ نہیں کرسکتی : علی زیدی
پی ٹی آئی کراچی کے رہنما اور سابق وزیر علی زیدی نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ ’جب تک یہ جنون ہے اس ملک پر کوئی غیر ملکی قوت قبضہ نہیں کرسکتی اور جب تک عمران خان ہیں، ہم ایسا ہونے بھی نہیں دیں گے۔‘
علی زیدی نے کہا کہ ’پاکستان کی سالمیت، نظریے اور پاکستان کی قوم کے لیے جو شخص کبھی نہیں جھکے گا، اس کا نام عمران خان ہے۔‘
انہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جو کچھ آپ نے اس صوبے (سندھ) کے ساتھ کیا ہے، اس کے لوگ آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔‘
یہ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے: عمران اسماعیل
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مبینہ امریکی سازش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان نے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کیا اور اپنی قوم کے ساتھ کھڑے ہوئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اللہ کے بعد اصل طاقت عوام کی ہے، جو عمران خان کے ساتھ ہے۔‘
ساتھ یہی انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے لمبی تاریخ دے دی ہے، یہ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے۔
20 مئی سے پہلے ان چوروں کی حکومت عمران خان ختم کرے گا: شیخ رشید
سابق وزیر داخلہ اور پی ٹی آئی رہنما شیخ رشید نے کراچی کے جوش اور جذبے کا سلام کرتے ہوئے کہا کہ ’میں فاطمہ جناح کے اس جلسے میں تھا، آج آپ نے اس جلسے کا بھی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔‘
بقول شیخ رشید: ’وہ لوگ جو لندن سے بیٹھ کر فوج کو گالی دیتے تھے، وہ لوگ جن پر عدالت فیصلہ دینے والی تھی، اس باپ اور بیٹے پر جس تاریخ کو فرد جرم لگائی جارہی تھی، اسی روز اس چور اور ڈاکو کو وزیراعظم بنا دیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جو قومیں عمران خان جیسا لیڈر پیدا کرتی ہیں، اس کے ساتھ عالمی طاقتیں غلاموں والا سلوک کرتی ہیں۔‘
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ ’میں نے ہاتھ جوڑ کر عمران خان کو کہا تھا کہ ایمرجنسی لگا دو، گورنر راج لگا دو۔‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’20 مئی سے پہلے ان چوروں کی حکومت کو عمران خان ختم کردے گا۔‘
آخر میں انہوں نے پاکستانی فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم تمہارے ساتھ ہیں۔‘
ہمارا کپتان جیت چکا ہے: حلیم عادل شیخ
جلسے سے خطاب میں حلیم عادل شیخ نے ایک بار پھر عمران خان کی حکومت گرائے جانے کے پیچھے ’امریکہ کے ہاتھ‘ کا ذکر کیا اور کہا: ’آج فیصلہ ہوچکا کہ ہمارا کپتان جیت گیا۔‘ انہوں نے ’ہم جیتیں گے‘ کے عنوان سے ایک نظم بھی سنائی۔
خرم شیر زمان کی ایم کیو ایم پر تنقید
پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے جلسے سے اپنے خطاب میں متحدہ قومی موومنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’انہوں نے اس لیے اپوزیشن کا ساتھ دیا، کیونکہ وہ اپنے بانی الطاف حسین کی نشانی نائن زیرو کا دفتر کھلوانا چاہتے تھے، وہ کہتے تھے کہ ہمیں مال دو۔‘
ساتھ ہی انہوں نے عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ ’خان صاحب نے صحیح کیا، یا غلط کیا؟ کراچی والے ان دو نمبر کراچی والوں کو مسترد کردیں گے۔‘
آزادی لے کر رہیں گے: فیصل واوڈا
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ملک صرف پاکستانیوں کا ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم آزادی لے کر رہیں گے۔‘
جلسے میں عوام کی ایک بڑی تعداد شریک ہے اور ہر جانب تحریک انصاف اور پاکستانی پرچموں کی بہار ہے، جبکہ شرکا ’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘ اور ’ہم لے کر رہیں حقیقی آزادی‘ کے نعرے لگاتے رہے۔
کراچی میں ہونے والے جلسے کی لائیو کوریج کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں بھی بڑی بڑی سکرینیں لگائی گئی ہیں۔
عمران خان کی عوامی رابطہ مہم
عمران خان اور ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف، الزام عائد کرتی ہے کہ نو اپریل کو تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں ان کی برطرفی امریکہ اور اپوزیشن کے درمیان ملی بھگت کا نتیجہ تھی، جس سے ان کے حامیوں کی جانب سے ملک گیر احتجاج کا آغاز ہوا۔
اتوار (10 اپریل) کو ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کے حامیوں اور کارکنان نے عمران خان کو ہٹائے جانے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
بعدازاں 13 اپریل کو پشاور میں اپنے پہلے عوامی جلسے سے خطاب میں عمران خان نے تنقید کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ ان کا کیا جرم تھا کہ ’رات کو 12 بجے عدالت لگائی گئی‘۔
یہاں ان کا اشارہ سپریم کورٹ کی جانب تھا، جب نو اپریل کو قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں تاخیر پر رات گئے عدالت عظمیٰ کے دروازے کھولے گئے تھے۔ واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے نو اپریل کو ہر صورت ووٹنگ کروانے کا حکم دیا تھا، دوسری صورت میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جاتی۔
پشاور میں اپنے خطاب میں عمران خان نے مزید کہا تھا کہ اتوار کو ساری قوم نے سڑکوں پر نکل کر بتایا کہ امریکہ کی ’امپورٹڈ‘ حکومت ان کو نامنظور ہے۔