پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ویسے تو االلہ نے عمران خان کو ’حکومت میں کوئی کامیابی عطا نہیں کی‘ مگر عمران خان کو ’بارودی سرنگیں‘ بچھانے میں کامیابی ضرور ملی ہے۔
کراچی میں بدھ کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گذشتہ حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان پاکستان کی تاریخ کی تیز ترین مہنگائی چھوڑ کر گئے ہیں۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ ’عمران خان حکومت نے ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے بھی لیے ہیں۔‘
سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب اسلام آباد مارچ کے اعلان کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ دھرنے میں بھی کسی دن ایسا نہیں ہوا کہ چھ ہزار سے زیادہ لوگ ہوں۔‘
انہوں نے سوال کرنے والے صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ جانتے ہیں کہ اس وقت عمران خان کی پشت پر کون کھڑے تھے مگر اس بار طاہر القادری سمیت کئی دیگر لوگوں نے بھی انہیں منع کر دیا ہے۔‘
’میں دیکھتا ہوں عمران خان ذرا کرے تو سہی گرمی میں دھرنا، دیکھتے ہیں کتنے پگھل جائیں گے یہ۔‘
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل اے آر وائی پر انٹرویو میں کہا تھا کہ ’پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کراؤڈ اسلام آباد میں ہوگا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پبلک لے کر اسلام آباد آنے کے بعد میرے اقدام کیا ہوں گے یہ آپشن میرے پاس ہے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم صرف کال دیتے ہیں اور لوگ خود ہی نکل آتے ہیں۔ میں تو ابھی عوام کی نبض چیک کر رہا ہوں۔‘
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان تحریک انصاف حکومت کے درمیان بات چیت کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’انہوں نے آئی ایم ایف سے کہا تھا کہ ہم ڈیزل پر نقصان نہیں کریں گے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ صورتحال اس کے برعکس ہے اور اس وقت ڈیزل پر فی لیٹر 70 روپے نقصان کر رہے ہیں۔
’یہ آئی ایم ایف سے کہہ کر گئے تھے کہ نہ صرف نقصان نہیں کریں گے بلکہ 30 روپے لیوی لگائیں گے اور 17 فیصد سیلز ٹیکس لگائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ان وعدوں کی دستاویزات موجود ہیں۔ ’ان کے وعدوں کے حساب سے ڈیزل کی قیمت میں 150 روپے اصافہ ہونا چاہیے۔‘
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے اپنی حکومت بچانے کے لیے نہ صرف نقصان کیا بلکہ آئی ایم ایف سے ٹیکس بڑھانے کا معاہدے بھی کیا۔‘
تاہم ایک سوال میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ حکومت کی ’اچھی چیزوں کو جاری رکھیں گے۔‘
’عمران خان نے جو بطور وزیراعظم معاہدے کیے ہیں وہ انہوں نے فرد واحد کی حیثیت سے نہیں کیے ہیں۔ ہم ان تمام معاہدوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔‘
اس موقع پر مفتاح اسماعیل نے موجودہ حکومت کی اب تک کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ ’ہم نے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ پاکستان میں 2019 کے بعد سب سے سستی چینی مل رہی ہے۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حوالے سے بھی صحافیوں کو مختصراً آگاہ کیا اور کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام سے مفید مذاکرات ہوئے ہیں۔
As the term of Governor SBP Dr Reza Baqir has come to an end, as per law the senior most Deputy Governor takes over until. Therefore Dr Murtaza Syed, an eminently qualified economist with rich IMF experience, will take over as Governor SBP. I wish him the best in his new role.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 4, 2022
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وہ سعودی وزیر خارجہ، متحدہ عرب امارات کے اقتصادی وفد کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے حوالے سے چند روز بعد تفصیلی طور پر آگاہ کریں گے۔
’کچھ دنوں میں آئی ایم ایف کا وفد آ رہا ہے جس کے بعد ہم کچھ چیزوں کا اعلان کریں گے۔‘
پریس کانفرنس میں گورنر سٹیٹ بینک کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ہی گورنر سٹیٹ بینک کو حکومتی فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا کہ انہیں ایکسٹینشن نہیں دی جا رہی ہے۔
’انہیں ہٹانے کا فیصلہ ذاتی نہیں تھا بلکہ حکومت فیصلہ ہے۔‘
نئے گورنر سٹیٹ بینک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تاحال اس کا فیصلہ نہیں ہوا ہے اور قانون کے مطابق ڈپٹی گورنر مرتضیٰ سید ہی اس وقت قائم مقام گورنر سٹیٹ بینک ہیں۔