ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا داخل ہونے والے پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں۔ وہ شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان موجود غیرفوجی علاقے سے شمالی کوریا میں داخل ہوئے اور کم جونگ ان، سے ہاتھ ملایا۔
غیرفوجی علاقے سے آگے بڑھتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شمالی کوریا کی سرزمین پر قدم رکھنے کا منظر بڑا سنسنی خیز تھا۔ وہ آگے بڑھے اور شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان، سے ہاتھ ملایا اوران کی خیریت دریافت کی۔اس کے بعد امریکی صدر دونوں ملکوں کی سرحد کی نشاندہی کرنے والی لکیر عبور کرکے جنوبی کوریا کے علاقے میں واپس آ گئے۔ اس سے پہلے دونوں رہنماوں نے گذشتہ موسم گرما میں سنگاپور میں تاریخی ملاقات کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان، نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ان سے دوبارہ ملنا اچھا لگا۔ مجھے توقع نہیں تھی کہ آپ سے اس جگہ ملاقات ہوگی۔
مسٹر کم جونگ ان، کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی ابھی دونوں ملکوں کی سرحدوں کو الگ کرنے والی لکیر پار کی۔ اس طرح وہ ہمارے ملک میں آنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے۔ حقیقت میں ان کے اس اقدام کو دیکھا جائے تو اس ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ناخوشگوار ماضی کو بھلا کرنئے مستقبل کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔
بعد میں دونوں رہنما جنوبی کوریا کے علاقے میں واپس آ گئے جہاں صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان، کو دورہ امریکہ کی دعوت دی۔ اس موقعے پر دو طرفہ ملاقات بھی ہوئی۔