برازیل میں گذشتہ دو روز کے دوران ہونے والی شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال سے اب تک 44 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شمال مشرقی برازیل میں آنے والے اس سیلاب سے برازیل کے دو بڑے شہر متاثر ہوئے ہیں جب کہ یہ گذشتہ پانچ ماہ کے دوران برازیل میں آنے والا چوتھا بڑا سیلاب ہے۔
علاقائی ترقی کے وزیر ڈینئیل فریرا کا کہنا ہے کہ 29 مئی تک ریاست پرنام بوکو میں 44 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 56 افراد لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ 25 افراز زخمی ہو چکے ہیں 3957 بے گھر اور 533 نقل مکانی کر چکے ہیں۔
برازیل کی وفاقی ایمرجنسی سروس کے مطابق پڑوسی ریاست الاگوس میں بھی حکام نے دو افراد کی ہلاکت رپورٹ کی ہے۔
قبل ازیں دسمبر اور جنوری میں شمال مشرقی ریاست ریاست باہیا میں آنے والے سیلابوں سے بھی درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔
جبکہ جنوری میں جنوب مشرقی ریاست ساو پاؤلو میں سیلاب میں 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس کے علاوہ فروری میں ریوڈی جنیرو میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں 230 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
برازیلی صدر جیئر بوسونارو کی ٹویٹ کے مطابق وہ سوموار کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گو کہ سال 2021 میں برازیل کے زیادہ تر علاقے خشک سالی کا شکار رہے ہیں لیکن غیر معمولی طور پر رواں سال کے آغاز سے ہی یہاں طوفانی بارشوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
موجودہ سیلابی صورت حال پر برازیل کے وزیر صحت مارسیلو کوئیروگا کا کہنا ہے کہ ’ہم وزارت صحت کی جانب سے امدادی سامان فراہم کر رہے ہیں۔ یہ ریاستی اور مقامی انتظامیہ کی مشترکہ کوشش ہے تاکہ اپنے لوگوں کو اس مشکل صورت حال سے نکالا جا سکے۔‘
برازیل میں کثرت سے آنے والے سیلابوں کے باعث اب موسمیاتی تبدیلی میں بھی برازیل کے ممکنہ کردار پر بات کی جا رہی ہے اور اب توجہ اس ملک کی جلدی میں کی جانے والی شہری منصوبہ بندی کی جانب مبذول ہو چکی ہے۔