فرانس میں ایک ماحولیاتی کارکن کو معمر خاتون کا روپ دھار کر پیرس کے مشہور لوور میوزیم میں مونا لیزا کی پینٹنگ پر کیک پھیلانے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
اطالوی مصور لیوناردو داونچی کی بنائی ہوئی مشہور پینٹنگ پیرس کے لوور میوزیم میں 1797 سے مسلسل نمائش کے لیے رکھی ہوئی ہے۔
اتوار (29 مئی) کو اس گیلری روم میں پیش آنے والے واقعے کے نتیجے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہے جہاں تصویر کے لیے رکھی گئی ہے۔
جائے وقوعہ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایک شخص، جنہوں نے لپ سٹک اور وِگ لگا رکھی تھی، نے اپنی وہیل چیئر سے اٹھنے کے بعد پینٹنگ کی حفاظت کے لیے لگایا گیا بلٹ پروف شیشہ توڑنے کی کوشش کی۔
ایک گواہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر دعویٰ کیا ہے کہ اس شخص نے’سکیورٹی اہلکاروں کے قابو میں آنے سے پہلے پینٹنگ کے حفاظتی شیشے پر کیک مل دیا اور ہر طرف گلاب کے پھول بکھیر دیے۔‘
واقعے کی ایک ویڈیو کلپ میں مشتبہ شخص اس عجیب حرکت کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میبنہ حملہ آور نے فرانسیسی زبان میں کہتے ہیں: ’زمین کے بارے میں سوچیں۔ ایسے لوگ موجود ہیں جو زمین کو تباہ کر رہے ہیں۔ اس بارے میں غور کریں۔ اسی لیے میں نے ایسا کیا۔‘
بعد میں سکیورٹی اہلکار مذکورہ شخص کو باہر لے گئے۔ یہ خیال نہیں کیا جاتا ہے کہ مونا لیزا کو کیک کے نتیجے میں کوئی نقصان پہنچا۔
یہ سٹوری تحریر کرتے وقت یہ واضح نہیں تھا کہ آیا حملہ آور کو کسی تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ (تاہم اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 36 سالہ شخص کو حراست میں کیا گیا اور انہیں نفسیاتی کیئر میں رکھا گیا ہے۔)
دی انڈپینڈنٹ نے واقعے کے بارے میں تبصرے کے لیے لوور عجائب گھر کے نمائندے سے رابطہ کیا۔
© The Independent