پاکستان کے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ایک بار پھر اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کی کال دی ہے۔
عمران خان نے سنیچر کو بنی گالا میں اپنی رہائش گاہ سے خطاب میں اعلان کیا کہ وہ آئندہ سنیچر یعنی دو جولائی کی شام اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں احتجاجی جلسہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس جلسے کے لیے وہ صرف راولپنڈی اور اسلام آباد کے لوگوں کو دعوت دے رہے ہیں جبکہ ان کا کہنا تھا کہ دیگر شہروں کے افراد اپنے اپنے شہروں میں جلسوں کا انعقاد کریں۔
عمران خان نے کہا کہ ’ساری قوم سے اپیل کر رہا ہوں کہ اس سب کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کا یہی وقت ہے۔‘
انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے خوف کا بت توڑنا ہے، یہ بت آپ کو غلام بنا دے گا۔‘
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسز لگائے جانے پر موجودہ حکومت کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کی معیشت ٹھیک کرنے کے لیے ان (حکومت) کی کوئی تیاری نہیں تھی۔
’یہ واضح ہو جانا چاہیے کہ ان کہ ذہن میں نہ تو مہنگائی تھی اور نہ ہی معیشت کو ٹھیک کرنا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بجٹ میں انہوں نے عام آدمی کا معاشی قتل کر دیا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جب بڑھیں گی تو عام آدمی پر دباؤ بڑھے گا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے گذشتہ روز ’غربت کے خاتمے‘ کے لیے امرا پر سپر ٹیکس لگانے کے اعلان پر بھی عمران خان نے تنقید کی اور کہا کہ سپر ٹیکس کی وجہ سے کارپوریٹ کا ٹیکس 39 فیصد پر چلا جائے گا اور اسی بے روزگاری بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جس تنخواہ دار طبقے کو پہلے ٹیکس میں چھوٹ دی تھی اب 50 ہزار مہینہ کمانے والے پر بھی ٹیکس لگا دیا اور ایک لاکھ کمانے والے کا ٹیکس ڈبل کر دیا۔
ساتھ سابق وزیر اعظم عمران خان نے نیب ترامیم پر بھی بات کی اور کہا کہ وہ اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ نیب ترامیم سے حکومت پاکستان کو تباہی کی طرف لے گئی ہے۔