خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ میں ہری چند مندنی کے لیچی کے 150 سال سے زیادہ پرانے باغات میں لگا ایک پودا ہزار کلو تک لیچی تیار کرلیتا ہے۔
لیچی کے باغبان امیرزادہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ہری چند مندنی کے علاقے جمال آباد کے لیچی کے باغات پورے پاکستان میں مشہور ہیں، اسی وجہ سے لوگ نہ صرف یہاں سے پھل لے کر جاتے ہیں بلکہ باغات میں لگانے کے لیے لیچی کے پودے بھی لے کر جاتے ہیں۔
امیرزادہ نے بتایا کہ ’یہاں کے باغات ہماری پیدائش سے پہلے لگائے گئے ہیں اور اس حوالے سے اپنے بڑوں سے سن رہے ہیں کہ ان میں 150 سے 200 سال پرانے پودے موجود ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ لیچی کا ایک بڑا پودا اوسطاً 10 من یا 500 سے ایک ہزار کلو لیچی تیار کرلیتا ہے۔
امیر زادہ کے مطابق: ’ہری چند مندنی کی لیچی اس لیے مشہور ہے کہ یہاں کی زمین بہت زرخیز ہے، جس کی وجہ سے پنجاب اور دوسرے علاقوں کے مقابلے میں یہاں کی لیچی کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’دوسری بات یہ ہے کہ یہاں کی لیچی کا دانا بھی بڑا ہوتا ہے اور تیسری بات یہ ہے کہ یہاں کی جیسی لیچی کی ورائٹی پورے ملک میں کہیں نہیں ہے۔‘
امیرزادہ نے بتایا کہ لیچی کی تین اقسام ایسی ہیں کہ عام مارکیٹ میں فروخت ہوتی ہے جبکہ دیگر تین اقسام انہوں نے دوسرے ملکوں سے منگوائی ہیں۔
ان اقسام کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’ادھر پہلے صرف تین قسم کی لیچی تھی۔ ایک بڑا گولہ لیچی، دوسری چھوٹا گولہ اور تیسری چائنا لیچی۔
’باقی تین اقسام ہم نے دوسرے ممالک سے منگوائی ہیں۔ ایک قسم لانگان ہے اور یہ ملائیشیا سے منگوائی ہے۔ دوسری قسم سیڈلیس ہے، اس میں بالکل بیج نہیں ہوتے اور تیسری کو آرلی کہتے ہے، جو عام لیچی سے 15 دن پہلے آتی ہے۔‘
ہری چند میں یہ باغات کس طرح لگائے گئے؟
امیرزادہ نے بتایا کہ یہاں پر لیچی کے باغات میاں جمال شاہ کے نام سے مشہور ہیں۔
’ہم نے یہاں کے بزرگوں سے سنا ہے کہ میاں صاحب کے والد فیروز شاہ میاں، جو وزیر زراعت تھے، انہوں نے بنگال، بھارت، ملائیشیا اور آسٹریلیا سے یہ پودے منگوائے تھے اور اب سارے پاکستان کو لیچی کے پودے یہاں سے جاتے ہیں۔‘
امیرزادہ نے بتایا کہ یہاں کے لیچی کا پھل ملک کے سارے بڑے شہروں میں جاتا ہے، جس میں لاہور، پشاور، مردان، کراچی اور دیگر شہر شامل ہیں جبکہ یہ پھل دبئی، سعودی عرب، برطانیہ اور دوسرے ملکوں کو بھی بھیجا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوں کہ اس سال گرمی زیادہ اور بارشیں کم تھیں تو لیچی کا سیزن 15 جون سے شروع ہوا ہے اور یہ 15 جولائی تک رہے گا۔
امیرزادہ نے مزید بتایا کہ دیگر پھلوں کی نسبت لیچی کی قیمت زیادہ ہے کیونکہ یہ پھل ایسا ہے کہ لوگ بہت زیادہ پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی شروع کے دنوں میں یہ ساڑھے 300 روپےکلو تک میں فروخت ہوتا ہے اور 10 سے 15 دن بعد اس کی قیمت 500 سے 600 روپے تک چلی جائے گی۔