عید قربان پر جہاں گوشت کی فراوانی ہوتی ہے وہیں زیادہ تر لوگوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ گوشت کے روایتی کھانوں کی بجائے کوئی خاص پکوان تیار کیا جائے۔
فیصل آباد میں ایسے لوگوں کی پہلی پسند خیام ریسٹورنٹ کا ران روسٹ ہے جہاں یہ خاص ڈش ہر سال صرف عید الاضحی کے موقع پر تیار کی جاتی ہے۔
عید قربان کی یہ خاص ڈش اپنے لاجواب ذائقے کے باعث کئی دہائیوں سے مقبول ہے اور اسے کھانے والے انگلیاں چاٹتے رہ جاتے ہیں۔
ران روسٹ کروانے کے لیے شہری یہاں عید الاضحی کے پہلے روز سے ہی آرڈرز بک کروانا شروع کر دیتے ہیں اور یہ سلسلہ عید کے کئی دن بعد تک جاری رہتا ہے۔
خیام ریسٹورنٹ کے شیف نوبہار نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جو بھی شہری روسٹ کروانے کے لیے ران لے کر آتا ہے سب سے پہلے اس کا وزن کر کے ٹوکن لگایا جاتا ہے۔
’اس کے بعد ران کو سرکے اور نمک والے پانی میں ایک ، ڈیڑھ گھنٹہ رکھا جاتا ہے اور پھر میرینیٹ کر کے 10 سے 12 گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے جس کے بعد ران کو فرائی کر کے مصالحہ لگانے کے بعد سٹیم کیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک وقت میں 40 سے 50 رانیں سٹیم کرتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اگرزیادہ رانیں ہوں تو ان کو تین گھنٹے کی سٹیم لگتی ہے اور اگر کم رانیں ہو تو دو، ڈھائی گھنٹے میں بن جاتی ہیں۔ سٹیم کا وقت اور آگ کا خاص خیال رکھنا ہوتا ہے کہ وہ زیادہ تیز بھی نہ ہو اور کم بھی نہ ہو، اس میں اگر آنچ تیز ہو گئی تو پھر ران جل سکتی ہے۔‘
نوبہار کے مطابق جس طرح کی کوئی گاہک ڈیمانڈ کرتا ہے وہ اس کے حساب سے ران کو تیز یا نارمل مصالحہ لگاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ران کو میرینیٹ کرنے کے لیے جو آمیزہ بنایا جاتا ہے اس میں دہی، سرخ دھڑا مرچ، پسی ہوئی سرخ مرچ، سبز مرچ، لہسن، ادرک اور دیگر مصالحہ جات شامل ہوتے ہیں۔
روسٹ شدہ ران لینے کے لیے وہاں موجود سمن آباد کے رہائشی محمد ارشاد نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں تقریباً 15 سے 20 سال ہو گئے ہیں اور وہ عید قربان پر یہیں سے ران بنواتے ہوئے۔
ان کا کہنا تھا: ’ان کے جو مصالحےاور تیاری کا طریقہ کار ہے وہ بہت اچھا ہےاور ان کا ذائقہ بھی اچھا ہے۔ یہ کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں اور ان کا معیار، ذائقہ سب سے بہتر ہے فیصل آباد میں۔‘
انہوں نے بتایا کہ اگر عید پر دوستوں کی دعوت ہو تو وہ زیادہ رانیں بنواتے ہیں ورنہ ہر سال گھر والوں کے لیے بکرے کی ایک ران خیام سے ضرور روسٹ کروائی جاتی ہے۔