سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ ’عرب نیٹو‘ جیسی کوئی چیز نہیں ہے اور نہ ہی ان کے ملک نے اس حوالے سے کسی بات چیت میں کوئی شرکت کی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے سنیچر کو جدہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ’اسرائیل کے ساتھ خلیجی اتحاد (گلف الائنس) پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے، اگر ہوئی ہے تو سعودی عرب نے کسی بھی مذاکرات میں شرکت نہیں کی ہے۔‘
سی این این عربی کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’جدہ سمٹ کے دوران یا اس سے پہلے اسرائیل کے ساتھ فوجی یا تکنیکی تعاون پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے فوجی یا تکنیکی تعاون کی تجویز نہیں دی۔ ’مجھے نہیں معلوم کہ یہ خبر کہاں سے آئی ہے۔ جدہ سمٹ کے دوران یا اس سے پہلے نہ تو ایسی تجویز دی گئی اور نہ ہی اس پر بات ہوئی ہے۔‘
خیال رہے کہ جدہ میں اس وقت کانفرنس برائے امن و ترقی جاری ہے جس میں سعودی عرب اور امریکہ کے علاوہ خلیجی و عرب ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔
اس حوالے سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بتایا ہے کہ جدہ سمٹ میں شریک امریکہ، مصر، اردن، عراق اور خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے سربراہان کی تمام تر توجہ امریکہ کے ساتھ شراکت داری پر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی فضائی حدود اسرائیل سمیت تمام فضائی کریئرز کے لیے کھولنا کسی طور اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنا نہیں ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’اس کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کا تعلق شکاگو پرٹوکول سے ہے۔ یہ کسی صورت اسرائیل سے تعلقات پر مزید اقدام اٹھانے کا آغاز نہیں ہے۔‘