گال ٹیسٹ میں سری لنکا کی مضبوط پوزیشن

سری لنکا نے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن نو وکٹوں کے نقصان پر 329 رنز سکور کر کے پاکستان کو مشکل میں ڈال دیا۔

چندی مل 18 جولائی، 2022 کو گال ٹیسٹ کے تیسرے دن ایکشن میں نظر آ رہے ہیں (اے ایف پی)

گال ٹیسٹ میں پیر کو سری لنکا کے بلے بازوں کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے میچ کو دلچسپ اور فیصلہ کن مرحلے میں پہنچا دیا۔

دوسرے دن پاکستان کی بیٹنگ کو مکمل تباہی سے بچانے کے باوجود بابر اعظم کی کوششیں ناکافی نظر آرہی ہیں کیونکہ میچ کے تیسرے دن سپن ٹریک پر سری لنکا کی 333 رنز کی برتری نے پاکستان کے لیے ہدف کے تعاقب کو مشکل بنا دیا ہے جبکہ ابھی سری لنکا کی بیٹنگ جاری ہے۔

آج جب سری لنکا نے دوبارہ بیٹنگ کا آغاز کیا تو اس کے کھاتے میں 40 رنز کا مجموعہ تھا اور ایک وکٹ گر چکی تھی۔

ماہرین کا خیال تھا کہ پچ پر موجود سپن اور غیر ہموار سطح پاکستانی بولرز کو مدد دے گی جس سے سری لنکا کی بیٹنگ جلد سمٹ جائے گی اور اگر پاکستان کو200 رنز سے کم ہدف ملتا ہے تو گال ٹیسٹ اپنے نام کرنا مشکل نہ ہو گا۔

تاہم اندازوں کے برعکس میزبان بلے بازوں نے ذمہ داری کے ساتھ محتاط بیٹنگ کی اور پاکستانی بولرز پچ سے زیادہ فائدہ نہ اٹھا سکے۔

پہلے تو اوشاڈا فرنانڈو اور کوشال مینڈس کی 91 رنز کی رفاقت نے بولرز کو بے بس کر دیا۔ پھر دنیش چندی مل کی شاندار جارحانہ اننگز نے اسے مزید مستحکم کر دیا۔ فرنانڈو نے 64 اور مینڈس نے 76 رنز کی اننگز کھیلیں۔

سب سے اہم اننگز چندی مل کی ہے جنھوں نے اپنے اعتماد اور صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ مشکل اور سپن پچ پر انھوں نے آزادی سے چاروں طرف شاٹ کھیل کر اب تک ناقابل شکست 86 رنز بنائے ہیں اور آخری وکٹ کے لیے تیسرے دن کے اختتام تک جے سوریا کے ساتھ 21 رنز بنا کر سکور 329 رنز تک پہنچا دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کی بولنگ میں محمد نواز آج سب سے کامیاب رہے۔ وہ اس اننگز میں پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے ہیں جبکہ یاسر شاہ کے حصے میں تین وکٹیں آئیں۔

یاسر آج سب سے مہنگے بولر رہے لیکن ان کی ایک گیند جس پر مینڈس بولڈ ہوئے وہ انتہائی شاندار تھی۔ان کی لیگ بریک گیند نے وکٹ سے باہر ٹرن لیا اور مینڈس کی آف سٹمپ اڑا دی۔

پاکستانی بولرز نے اگرچہ آج وقفے وقفے سے وکٹ لیں لیکن وہ رنز کی رفتار نہ روک سکے۔

پاکستان کے لیے اب اس ٹیسٹ میچ میں شکست کے بادل امڈ کر آرہے ہیں کیونکہ پاکستانی بیٹنگ کی زبوں حالی کے باعث اکیلے بابراعظم کے لیے آخری دو دنوں میں میچ بچانا یا فتح تک لے جانا بہت ہی مشکل ہوگا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ