بھارت: ’اشتعال انگیز‘ ٹویٹ کرنے والے مسلمان صحافی کی ضمانت

صحافی محمد زبیر کو گذشتہ ماہ 2018 میں کی گئی ایک ٹویٹ پر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ’ہندو اکثریت اور مسلمان اقلیت کے درمیان تعلقات خراب کرنا تھا۔‘

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ صحافی محمد زبیر کو تحویل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں (تصویر ٹوئٹر / محمد زبیر)

بھارت کی سپریم کورٹ نے بدھ کو ممتاز صحافی محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہیں گذشتہ ماہ 2018 میں کی گئی ایک ٹویٹ پر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ’انتہائی اشتعال انگیز‘ تھی اور اس کا مقصد ’ہندو اکثریت اور مسلمان اقلیت کے درمیان تعلقات خراب کرنا تھا۔‘

زبیرحقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ناقد ہیں۔

انہیں ایک گمنام ٹوئٹر صارف کی جانب سے ان کی چار سال پرانی پوسٹ کے بارے میں شکایت درج کروانے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

زبیر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ججوں نے کہا کہ ’گرفتاری کے اختیار کو کم استعمال کیا جانا چاہیے۔‘

عدالت نے یہ بھی کہا کہ تفتیش جاری رکھی جا سکتی ہے تاہم زبیر کو تحویل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔

اس سے قبل زبیر کے وکیل نے کہا تھا کہ یہ مقدمہ نامعقول ہونے کے قریب ہے کیوں کہ زبیر نے، جو مسلمان ہیں، 2018 میں اپنی ٹویٹ میں ہندی فلم سے لیا گیا طنز کا استعمال کیا اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ انہوں نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زبیر اور ان کے دفتر کے ساتھیوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ صحافیوں اور دوسرے ناقدین کی آواز کو خاموش کرانے کے لیے پولیس کا استعمال کر رہی ہے۔

قبل ازیں رواں سال زبیر نے مودی کی حکمران ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ترجمان کی جانب سے ٹی وی پر پیغمبر اسلام کے بارے میں ایک اشتعال انگیز تبصرے کی طرف توجہ مبذول کروائی۔

زبیر کے وکیل کا کہنا ہے کہ حکومت ان کے مؤکل کی رواں سال کی ٹویٹ کے وائرل ہونے کے بعد انہیں سزا دینے کے لیے 2018 کے معاملے کو استعمال کر رہی ہے۔

بی جے پی نے اسلام مخالف بیان پر ترجمان کو معطل کردیا تھا اور اندرون ملک اور عالمی سفارتی اشتعال کو ختم کرنے کے لیے ایک اور عہدے دار کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

صحافت کی آزادی سے متعلق ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں شامل 180 ملکوں میں بھارت 150 ویں نمبر پر ہے۔ یہ رپورٹ صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز ہر سال مرتب کرتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا