مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ سے دو فلسطینی قتل

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں رات گئے اسرائیلی کارروائی میں دو فلسطینیوں کی موت ہو گئی۔

29 مئی، 2022 کی اس تصویر میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون میں اسرائیلی فوجی فلسطینی مظاہرین کی جانب جاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں(اے ایف پی)

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اتوار کو رات گئے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی کارروائی میں دو فلسطینیوں کی موت ہو گئی۔

ادھر خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے نابلس سمیت متعدد مقامات پر کارروائیاں کیں اور ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ اس نے ’دہشت گردی کی سرگرمیوں‘ میں ملوث ہونے کے شبہ میں چار افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کارروائی میں  اسرائیل کی طرف سے کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نابلس میں اس کا آپریشن پولیس کے ساتھ مل کر کیا گیا اور اس نے مغیر کے قصبے، ایدہ کیمپ اور جنین شہر سمیت کئی دیگر مقامات پر بھی آپریشن شروع کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فلسطینی ہلال احمر نے بھی تصدیق کی  کہ دو فلسطینی نابلس میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے۔

اسرائیل کی سکیورٹی فورسز نے حالیہ مہینوں میں اپنی سرزمین میں ہونے والے مبینہ حملوں کے بعد مغربی کنارے میں تقریباً روزانہ کی کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔ اسرائیلی ریاست 1967 سے مغربی کنارے پر قابض ہے۔

ادھر فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 25 سالہ محمد عزیزی سینے میں گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے جب کہ 28 سالہ عبدالرحمن جمال سلیمان کو رات کے وقت سر میں گولی ماری گئی۔

وزارت نے بتایا کہ اسرائیلی کارروائی میں چھ دیگر فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینا نے کہا کہ ’اسرائیل کی یہ مجرمانہ کارروائیاں ہمارے لوگوں کو شکست نہیں دیں گی اور ان کے عزم کو نہیں توڑ سکتیں۔‘

انہوں نے وائس آف فلسطین ریڈیو کو ایک بیان میں مزید کہا کہ ’جب تک ہماری سرزمین پر ناجائز قبضہ ختم نہیں ہو جاتا اور ایک منصفانہ امن قائم نہیں ہو جاتا تب تک پورا خطہ تشدد کا شکار رہے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا