کامن ویلتھ گیمز میں سری لنکن دستے کے تین افراد لاپتہ ہوگئے ہیں جس کے بعد دیگر کھلاڑیوں اور عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پاسپورٹ جمع کرائیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق سری لنکن اہلکاروں نے تصدیق کی کہ ایک پہلوان، ایک جوڈوکا اور جوڈو کوچ غائب ہو گئے ہیں۔
سری لنکن ٹیم کے ترجمان گوبی ناتھ سیوراجہ نے بھارت میں دی ٹیلی گراف کو بدھ کو بتایا کہ برمنگھم پولیس تینوں ارکان کی عدم موجودگی کی تحقیقات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد ہم نے تمام کھلاڑیوں اور عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ عہدیداروں کو اپنے پاسپورٹ جمع کرائیں۔
ان کا کہنا تھا:’پولیس تفتیش کر رہی ہے اور تینوں برطانیہ کی سرحدوں کو عبور نہیں کر سکتے۔ جو کچھ ہوا ہے وہ واقعی بد قسمتی ہے۔‘
سری لنکا اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے جہاں کئی ہفتوں تک مظاہرے بھی جاری رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بی بی سی کے مطابق ٹیم کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ لاپتا ہونے والے تینوں افراد کے پاس اس دورے کے لیے چھ ماہ کے ویزے ہیں اور ’اس لیے ان کے لاپتہ ہونے کی وجوہات کے بارے میں کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچنا مشکل ہے۔‘
امریکی اخباز ڈیلی میل کے مطابق سری لنکا کے تمام 161 کھلاڑیوں اور کوچنگ سٹاف کو حکومت کی جانب سے ایونٹ کے لیے 180 دن کا ویزا دیا گیا تھا۔
سری لنکا جس نے 2022 کے کھیلوں کے لیے 161 افراد پر مشتمل دستے کا انتخاب کیا تھا، نے برمنگھم میں اب تک ایک کانسی کا تمغہ حاصل کیا ہے۔
کھیلوں کے کسی بڑے عالمی ایونٹ سے کھلاڑیوں کے لاپتہ ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 2018 میں آسٹریلوی گولڈ کوسٹ پر ہونے کھیلوں میں کیمرون کی ٹیم کا تقریباً ایک تہائی حصہ ایونٹ کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔
روانڈا کے ویٹ لفٹنگ کوچ بھی سٹیڈیم میں ٹوائلٹ بریک کے دوران وہاں سے چلے گئے تھے۔
بتایا گیا ہے کہ ایونٹ کے بعد کم از کم 230 کھلاڑیوں اور حکام نے آسٹریلیا میں پروٹیکشن ویزا کے لیے درخواستیں درج کرائی تھیں تاہم اکثریت کو انکار کر دیا گیا تھا۔
بی بی سی کے مطابق لندن 2012 کے اولمپکس کے دوران 21 کھلاڑی اور کوچ غائب ہو گئے جبکہ 2011 میں سینیگال کی ایک پوری فٹ بال ٹیم فرانس میں اپنے ہوٹل سے غائب ہو گئی۔