افغانستان میں موجود ’شدت پسند‘ گروپ دولت اسلامیہ نے ٹیلی گرام چینل پر ہفتے کو کابل میں کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جس میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہفتے کو پل سوختہ کے علاقے کے پاس ایک دھماکہ ہوا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز اور افغان مقامی ذرائع ابلاغ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دھماکہ کابل شہر کے مغربی حصے میں ہوا ہے جہاں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت ہے۔
مقامی صحافی عصمت اللہ کوہسار کے مطابق یہ علاقہ کابل کی رش والی جگہوں میں شمار ہوتا ہے۔
An explosion happened in Kabul PD 6 Poli Sokhta area, no words on possible casualties yet, local residents say several people were evacuated to the hospitals by ambulances. Poli Sokhta area one of the crowded areas in Kabul.
— Esmatullah Kohsar (@EKohsar) August 6, 2022
Photo: Social media pic.twitter.com/mtbT6Whc6Y
آن لائن پوسٹ کی گئی ویڈیو فوٹیج میں ایمبولینسز کو جائے وقوع کی طرف دوڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو مقامی بس اسٹیشن کے قریب ہے۔
اس دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کی ہے۔
جمعے کو بھی کابل میں کالعدم دولت اسلامیہ کے عسکریت پسند گروپ کی جانب سے کیے گئے ایک دھماکے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے تھے۔