’شدت پسند‘ دولت اسلامیہ نے کابل دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز اور افغان مقامی ذرائع ابلاغ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

(تصویر: عصمت اللہ کوہسار)

افغانستان میں موجود ’شدت پسند‘ گروپ دولت اسلامیہ نے ٹیلی گرام چینل پر ہفتے کو کابل میں کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جس میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہفتے کو پل سوختہ کے علاقے کے پاس ایک دھماکہ ہوا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز اور افغان مقامی ذرائع ابلاغ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکہ کابل شہر کے مغربی حصے میں ہوا ہے جہاں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت ہے۔

مقامی صحافی عصمت اللہ کوہسار کے مطابق یہ علاقہ کابل کی رش والی جگہوں میں شمار ہوتا ہے۔

آن لائن پوسٹ کی گئی ویڈیو فوٹیج میں ایمبولینسز کو جائے وقوع کی طرف دوڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو مقامی بس اسٹیشن کے قریب ہے۔

اس دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کی ہے۔

جمعے کو بھی کابل میں کالعدم دولت اسلامیہ کے عسکریت پسند گروپ کی جانب سے کیے گئے ایک دھماکے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا