آسٹریلوی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان میگ لیننگ نے غیر معینہ مدت تک کھیل سے وقفہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میگ لیننگ نے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا: ’بہت سال مصروفیت کے بعد میں نے ایک قدم پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ خود پر توجہ مرکوز کر سکوں۔
’میں سی اے (کرکٹ آسٹریلیا) اور اپنے ساتھیوں کی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے سپورٹ کیا اور یہ کہتی ہوں کہ اس دوران میری پرائیویسی کا احترام کیا گیا ہے۔‘
’میگا سٹار‘ کے نام سے مشہور ریکارڈ توڑنے والی کھلاڑی نے یہ اعلان اپنی ٹیم کو کامن ویلتھ گیمز میں سونے کا تمغہ جتوانے کے چند روز بعد کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
برمنگھم میں ہونے والی کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل سے آسٹریلیا اور لیننگ کے لیے ڈھائی سال کی کامیابیوں کا ایک مصروف سلسلہ مکمل ہوا۔ اس میں رواں سال کے آغاز میں ورلڈ کپ کی فتح بھی شامل تھی۔
ہیڈ کوچ میتھیو موٹ، جنہوں نے سات سال تک ٹیم کی قیادت کی تھی، کے جانے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا کے لیے میگ لیننگ کا نقصان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب دسمبر میں آسٹریلوی ٹیم ٹی20 مقابلوں کے لیے دورہ بھارت پر روانہ ہوگی۔
کرکٹ آسٹریلیا کی خواتین کے ہیڈ آف پرفارمنس شون فلیگلر نے کہا: ’ہمیں میگ لیننگ پر فخر ہے کہ انہوں نے تسلیم کیا کہ انہیں وقفے کی ضرورت ہے اور ہم اس دوران بھی ان کی سپورٹ جاری رکھیں گی۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’وہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران آسٹریلوی کرکٹ میں ناقابل یقین معاون رہی ہیں۔ انفرادی طور پر اور ٹیم کے حصے کے طور پر انہوں نے قابل ذکر کارنامے انجام دیے ہیں۔
’ہمارے کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود ہمیشہ ہماری اولین ترجیح ہوتی ہے اور ہم میگ کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے تاکہ انہیں وہ مدد اور جگہ ملے جس کی انہیں ضرورت ہے۔‘
18 سال کی عمر میں ڈیبیو کرتے ہوئے میگ لیننگ نے بلے بازی سے کیریئر کے آغاز میں ہی ریکارڈ توڑے اور خواتین کی ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔
انہوں نے21 سال کی عمر میں کپتان بننے کے بعد 171 بار ٹیم کی قیادت کی۔
کرک انفو کے مطابق 14 سال کی عمر میں 2006 میں وہ کسی سرکاری سکول کی ٹیم کے لیے الیون کرکٹ کھیلنے والی پہلی لڑکی بن گئیں، جب انہوں نے کیری گرامر کے لیے کھیلا۔
انہوں نے اپنا ون ڈے ڈیبیو 2011 میں انگلینڈ کے خلاف کیا تھا۔ اپنے صرف دوسرے میچ میں انہوں نے ناقابل شکست 103 رنز بنائے، جس سے وہ 18 سال 288 دن کی عمر میں بین الاقوامی سنچری سکور کرنے والی سب سے کم عمر آسٹریلوی کھلاڑی (مرد یا خاتون) بن گئیں۔
ایک سال بعد نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ میچ میں انہوں نے کسی آسٹریلوی کھلاڑی کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ توڑتے ہوئے صرف 45 گیندوں پر اپنی سنچری کی۔
جنوری 2014 میں وہ 21 سال کی عمر میں آسٹریلیوی ٹیم کی اب تک کی سب سے کم عمر کپتان بنیں۔
اسی سال اپریل میں انہوں نے اپنی ٹیم کو مسلسل تیسرے ٹی20 ورلڈ کپ ٹائٹل تک پہنچایا اور شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا
انہوں نے فائنل میں 44 رنز بنائے اور آئرلینڈ کے خلاف گروپ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 65 گیندوں پر 126 رنز بنائے۔
اس وقت یہ خواتین کے ٹی20 میں سب سے زیادہ سکور تھا اور 2019 میں لیننگ نے انگلینڈ کے خلاف ناٹ آؤٹ 133 رنز بنا کر اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔