امریکی کوسٹ گارڈز نے کھلے سمندر میں ایک کارروائی کے بعد چھوٹی آبدوز کو قبضے میں لیا ہے جس سے 23 کروڑ 20 لاکھ ڈالر مالیت کی کوکین برآمد ہوئی ہے۔
امریکی کوسٹ گارڈ نے باڈی کیم سے بنائی گئی ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے جس میں کوکین سے بھری آبدوزنما کشتی کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے کی کارروائی کو دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں امریکی باڈر کوسٹ گارڈ کا ایک رکن کو لہروں کے شور کے درمیان کشتی کو روکنے کا حکم دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
’اپنی کشتی کو فوراً روکو۔ ورنہ تم لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘ امریکی اہلکار ہسپانوی زبان میں ’نیرکو سب میرین‘ نامی نجی آبدوز کو حکم دیتے سنائی دیتے ہیں۔
اس کے بعد ویڈیو میں بحرالکاہل کے بیچوں بیچ کیموفلاج یونیفارم میں ملبوس دو اہلکاروں کو سطح سمندر پر دوڑتی ہوئی آبدوز پر جھلانگ لگاتے دکھایا گیا ہے۔
اس کے بعد آبدوز سے ہاتھ بلند کیے ہوئے مبینہ سمگلر برآمد ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تلاشی کے بعد آبدوز سے 17 ہزار پاونڈ وزنی کوکین برآمد ہوئی۔
یہ اس قسم کی پہلی کارروائی نہیں تھی، اس سے قبل امریکی گارڈز رواں سال مئی سے جولائی کے دوران میکسیکو، وسطی امریکہ اور جنوبی امریکہ کے ساحلوں کے قریب ایسی 14 کارروائیوں میں 39 ہزار پاونڈ وزنی کوکین اور 933 پاونڈ وزنی بھنگ قبضے میں لے چکے ہیں۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے بحرالکاہل علاقے کے ترجمان لیفٹیننٹ کمانڈر سٹیفن برکی کے مطابق منشیات سے بھری کشتیوں کا تعاقب کرنا سفید وہیل کا تعاقب کرنے جیسا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے پوئے سٹیفن کا کہنا تھا کہ ’وہ [سفید وہیل کی طرح] نایاب ہیں۔ ان [سمگلرز] میں سے کسی ایک کو پکڑنا کافی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ منشیات کا 80 فیصد حصہ بحرالکاہل کے راستے سمگل ہو کر امریکہ پہنچتا ہے جبکہ امریکی حکام محض 11 فیصد آبدوز نما کشتیوں کو روکنے میں کامیاب ہو پاتے ہیں۔
واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے ’ویسٹ ہیمسفیر سٹریٹجی‘ کے تحت وسطی اور جنوبی امریکہ کے ساحلوں کے قریب مشرقی بحرالکاہل اور کیربین بیسن کے علاقوں میں کوسٹ گارڈز کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، منشیات کی وسیع پیمانے پر نقل و حرکت کی وجہ سے اس علاقے کو ڈرگ ٹرانزٹ زون کہا جاتا ہے۔
© The Independent