ٹیلی ویژن کے بہت سے معتبر ناقدین نے جمعے کو ’گیمز آف تھرونز‘ کے پریکوئل ’ہاؤس آف دا ڈریگن‘ کو سراہا ہے لیکن نئی سیریز کو دوسرے ناقدین سے اپنا آپ کو منوانا ابھی باقی ہے۔
تین سال قبل امریکی ٹیلی ویژن ایچ بی او کی مشہور سیریز ’گیم آف تھرونز‘ متنازع انجام کو پہنچی تھی جو کچھ مداحوں کو اچھا نہیں لگا۔
نئی سیریز ناظرین کو جارج آر آر مارٹن کی خیالی دنیا میں واپس لے کر آتی ہے۔ یہ سیریز ہاؤس ٹرگیریئن کے اندر خونی خانہ جنگی پر مرکوز ہے۔
اتوار 21 اگست سے ایچ بی او میکس پر پیش کی جانے والی’ہاؤس آف دا ڈریگن‘ کو فلم اور ٹیلی ویژن سیریز پر تجزیہ پیش کرنے والی امریکی ویب سائیٹ ’روٹن ٹومیٹوز‘ پر 75 فیصد مثبت ریٹنگ ملی۔ یہاں 164 ریویوز میں سے 124 ریویوز میں نئی سیریز کی تعریف کی گئی۔
نئی سیریز ایک خانہ جنگی کے بارے میں ہے جسے ڈانس آف دا ڈریگن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ خانہ جنگی شہزادی رینیرا ٹرگیرین اور ان کے بھائی ایگن ٹرگیرین ثانی کے درمیان شروع ہوتی ہے جو اپنے والد وسیریئس اول کی موت کے بعد تخت سنبھالنے ہیں۔
اخبار لاس اینجلس ٹائمز سے منسلک لورین علی نے کہا کہ نئی سیریز میں اصلی سیریز والی جان اور وقار لوٹ آئے ہیں۔
علی کا کہنا تھا کہ سیون کنگڈمز کی داستان سے متعلق نئی سیریز میں ان بیانیوں اور خاندانی شجروں کو تقویت پہنچائی گئی جن سے گیمز آف تھرونز کے شائقین مانوس ہیں۔
علی کے بقول: ’مستبقل کو ماضی کے ساتھ جوڑنے کے حوالے سے ٹرگیریئن، لینسٹر، ولیریئن اور ہائی ٹاور ہاؤسز کی خاندانی تاریخ اور سیریز میں نسبتاً زیادہ دکھائی گئی خوں ریزی اور دلیری کے بارے میں بات چیت کے لیے تیار رہنا بہترین عمل ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جریدے انٹرٹینمنٹ سے وابستہ ڈیرن فرینچ نے سیریز کے ابتدائی سین کو نئے دیکھنے والوں کے لیے دلچسپی سے مکمل عاری قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ ’شروع کا حصہ بدترین ہے۔‘
جب کرداروں، پلاٹ اور مجموعی معیار کی بات آتی ہے تو دوسرے ناقدین نے بھی نئی سیریز کے گیم آف تھرونز کی اصل سیریزکے مطابق نہ ہونے کے حوالے سے ایسے ہی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے برائن لوری کے مطابق پریکوئل میں پہلے والی سیریز کے مقابلے میں اپنا عادی بنا لینے کی صلاحیت کی کمی ہے تاہم یہ پریکوئل برا نہیں۔
لوری نے لکھا کہ پریکوئل میں ’ڈریگنز کی بھرمار ہے لیکن اس سے اس قسم کا کردار پیدا نہیں ہوتا جس نے اس سے پہلے والی سیریز کو پریسٹیج ٹی وی کے رائلٹی شو تک پہنچا دیا۔‘