میانوالی کے قصبے سمندروالا کے 50 سالہ کاشت کار پرویز اقبال کو رنگین پتھروں سے دیواروں پر آرٹ اور ڈرائنگ بنانے کا جنون کی حد تک شوق ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان کے مکان کی دیواریں خوبصورت سٹون آرٹ گیلری میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ اپنے اس شوق کی تکمیل کے لیے وہ پتھر بھی پہاڑوں سے خود چُن کے لاتے ہیں۔
پرویز اپنے آرٹ کے نمونوں میں کسی مصنوعی رنگ کا استعمال نہیں کرتے۔ وہ رنگوں کی بجائے اپنے آرٹ کے نمونوں میں قدرتی رنگین پتھروں کا استعمال کرتے ہیں جس کی خاطر انہیں پتھر لانے کے لیے میانوالی کے دور دراز پہاڑوں اور دریا کے کنارے سینکڑوں کلومیٹر کا سفر کر کے جانا پڑتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پرویز کے مطابق انہوں نے یہ کام کسی سے نہیں سیکھا، جبکہ انہیں مطلوبہ رنگ کے پتھروں کی تلاش میں بعض دفعہ کئی ہفتے پہاڑوں پر گھومنا پڑتا ہے۔
وہ اس شوق کی تکمیل کے لیے تمام اخراجات خود اٹھاتے ہیں۔
پرویز کےمطابق ایک شاہکار کو بنانے کے لیے انہیں دو ہفتے تک بھی لگ جاتے ہیں۔ اب تک وہ پتھروں سے دیواروں پر 21 خوبصورت نمونے تیار کر چکے ہیں۔
ان میں خانہ کعبہ، روضہ رسول، حضرت علی اور امام حسین کے مزارات، بیت المقدس، درہ خیبر، قائد اعظم اور تاج محل کے نمونے نمایاں ہیں۔