انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان معین علی کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ دورہ پاکستان پر انگلینڈ کی بی ٹیم آئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انگلش ٹیم کے اہم کھلاڑی بین سٹوکس، جوفرا آرچر اور جونی بیرسٹو فٹنس کے مسائل اور انجریز کی وجہ سے اس سیریز کا حصہ نہیں بن سکے۔ اس سے یہ تاثر لینا کہ دورہ پاکستان کے لیے انگلینڈ کی بی ٹیم آئی ہے، غلط ہے۔
اتوار کو کراچی میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے معین علی کا کہنا تھا کہ ’میری جڑیں پاکستان سے ہیں لیکن انگلینڈ کی کپتانی کرنا میرے لیے قابل عزت بات ہے اور میرے احباب اور اہل خانہ میری کپتانی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’کرس ووکس اور مارک وڈ انجری کے بعد واپس آئے ہیں لیکن ہم اپنے فاسٹ بولرز کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں گے اور جب وہ مکمل تیار ہوں گے تو انہیں میچ کھلایا جائے گا۔‘
کراچی کی پچ کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کی کنڈیشنز کا اندازہ ہے لیکن ابھی تک پچ کو نہیں دیکھا۔
معین علی کے مطابق کچھ بولرز اور سینیئر کھلاڑیوں کی غیر موجودگی میں نوجوان کھلاڑیوں کے پاس اپنی صلاحیتیں دکھانے کا بہترین موقع ہے۔
قائم مقام انگلش کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ہماری بہترین ٹیم ہے۔ جوز بٹلر انجرڈ ہیں لیکن ان کی انجری کے بارے میں کچھ کہہ نہیں سکتے۔ ہم بٹلر کو ورلڈ کپ کے لیے مکمل فٹ چاہتے ہیں۔‘