موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مزید کم کر دی

وزارت خزانہ نے ایک بیان میں موقف اختیار کیا ہے کہ موڈیز کی جانب سے ریٹنگ ایکشن وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ٹیموں کے ساتھ پیشگی مشاورت اور ملاقاتوں کے بغیر یکطرفہ طور پر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا ہیڈ کوارٹر نیور یارک میں ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دنیا میں اقتصادی صورتحال پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کے لیے نئی ریٹنگ جاری کی ہے جسے پاکستان کی وزارت خزانہ نے مسترد کر دیا ہے۔

اس نئی ریٹنگ میں موڈیز نے خود مختار کریڈٹ ریٹنگ کو بی 3 سے کم کر کے سی اے اے 1 کر دیا ہے۔

اس حوالے سے موڈیز نے بتایا ہے کہ لیکویڈٹی، بیرونی خدشات اور قرض خدشات کے باعث ریٹنگ کم کی گئی ہے۔ تاہم پاکستان کے آؤٹ لک میں تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ منفی پر ہی موجود ہے۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے رواں سال جون میں ہی پاکستان کا آؤٹ لک جاری کرتے ہوئے ریٹنگ مستحکم سے منفی کر دی تھی۔

دوسری جانب پاکستان کی وزارت خزانہ نے موڈیز کی ریٹنگ کو مسترد کر دیا ہے۔

وزارت خزانہ نے ایک بیان میں موقف اختیار کیا ہے کہ موڈیز کی جانب سے ریٹنگ ایکشن وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ٹیموں کے ساتھ پیشگی مشاورت اور ملاقاتوں کے بغیر یکطرفہ طور پر کیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موڈیز کی جانب سے ریٹنگ ایکشن کی اطلاع کے بعد وزارت خزانہ نے 24 گھنٹوں کے دوران مودیز کی ٹیم کے ساتھ دو اجلاس کیے جن میں ڈیٹا اور معلومات کا تبادلہ کیا گیا جس میں ’واضح طور پر موڈیز کی ریٹنگ ایکشن سے متصادم صورتحال دکھائی دیتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایسوسی ایٹڈ پریس پاکستان (اے پی پی) کے مطابق وزارت خزانہ نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ’وزارت خزانہ معاشی اور مالی حالات کا باقاعدہ جائزہ لینے کے بعد یہ بتانا چاہتی ہے کہ گذشتہ چند مہینوں میں حکومتی پالیسیوں سے مالیاتی استحکام لانے میں مدد ملی ہے۔‘

بیان کے مطابق ’حکومت پاکستان کے پاس اپنی بیرونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے کافی لیکویڈیٹی اور فنانسنگ کے انتظامات ہیں۔ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہے جس کا تسلسل ملک کی مالیاتی نظم و ضبط، قرضوں کی پائیداری اور اپنی تمام ملکی اور بیرونی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی صلاحیت کی تصدیق اور اعتماد پر مبنی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت