پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تین روزہ دورہ امریکہ میں عسکری قیادت بھی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ ہوگی۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان دورہ امریکہ کے لیے کمرشل فلائٹ کے ذریعے جائیں گے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 21 جولائی کو تین روزہ سرکاری دورے پر امریکہ روانہ ہو رہے ہیں جہاں 22 جولائی کو ان کی ملاقات صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہو گی۔
پاکستانی وزیر خارجہ آج ہی امریکہ پہنچے ہیں نے کہا کہ ’امریکہ کے ساتھ پانچ سال بعد سربراہ ملاقات ہونے جارہی ہے۔‘
وزیر اعظم عمران خان کا یہ دورہ بظاہر انتہائی پراسرار طور پر طے ہوا ہے۔ پچھلے ہفتے تک امریکی وزارت خارجہ کو اس کا علم نہیں تھا اور نہ ہی ہماری وزارت خارجہ کچھ یقین سے اس بارے میں کہہ پا رہی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم بعد میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے عمران خان کے دورہ امریکہ کی تصدیق ایک بیان کے ذریعے کی گئی تھی۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق صدر ٹرمپ اور عمران خان کے درمیان ملاقات کے دوران امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی تاکہ خطے میں امن، استحکام اور معاشی آسودگی کی راہ ہموار ہو سکے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماضی میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں عدم اعتماد پایا جاتا تھا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب دونوں فریق دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔ ’امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا آغاز وزیر خارجہ پومپیو کے دورہ پاکستان سے ہوا۔‘
ابھی چند روز قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی گرفتاری پر اپنے پیغام میں بظاہر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دس سال کی تلاش کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی۔
امریکہ میں عمران خان کی مصروفیات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ واشنگٹن میں وزیر اعظم کی تاجروں کے وفد سے بھی ملاقات ہو گی۔