پہلے پاکستان ٹیم نے خود مداحوں کو مایوس کیا اور جب انہی مداحوں نے انڈیا سے امید لگائی تو انہیں وہاں بھی مایوسی کا سامنا ہی کرنا پڑا ہے۔
انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ سے قبل اور میچ کے دوران بھی پاکستانی فینز اتوار کو انڈیا ہی کی جیت کے لیے دعائیں کرتے رہے تاکہ پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنے کا سفر جاری رہے۔
مگر ایسا ہو نہ سکا اور انڈیا سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ سے ہار گیا۔ جس کے بعد بظاہر تو پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سفر تمام ہو ہی گیا ہے لیکن تکنیکی اعتبار اس کے انتہائی کم مگر چانسز ضرور موجود ہیں۔
اگر انڈیا یہ میچ جیت جاتا تو پاکستان جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کو ہرا کر سیمی فائنل میں پہنچ سکتا تھا لیکن اس سب کے درمیان ڈیوڈ ملر کھڑے رہے اور پاکستانیوں کی امیدوں کو مدھم کر دیا۔
Pak’s Requirements from Qudrat:
— Rehan Ulhaq (@Rehan_ulhaq) October 30, 2022
Scenario 1: Pakistan wins both their games, SA vs Netherlands is a washout or Netherlands wins, India beats Zim
Scenario 2: Pakistan wins both their games, both of India’s matches are washouts. https://t.co/i95mXOePMJ
جب انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ شروع ہوا تو روہت شرما کے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کے فیصلے کو ’شک‘ کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا۔ پھر جب انڈیا کی وکٹیں جلدی جلدی گرنے لگیں تو تب کہا جانے لگا کے ’انڈیا جیتنا ہی نہیں چاہتا۔‘
لیکن پھر جب سوریا کمار یادیو نے نصف سنچری سکور کی اور بعد میں ارشدیپ سنگھ نے ایک ہی اوور میں دو وکٹیں لیں تو تبصرے تبدیل ہوئے اور کہا جانے لگا کہ ’نہیں نہیں انڈیا دل سے کھیل رہا ہے۔‘
Pakistan's realistic chances of reaching the semis are now over. The only way they can qualify is: if they win their next two games and the low-ranked teams like Zimbabwe, Bangladesh or Netherlands create some upsets. Or they need some big help from weather. #T20WorldCup
— Mazher Arshad (@MazherArshad) October 30, 2022
تاہم بعد میں جب مارکرم اور ڈیوڈ ملر کریز پر جم گئے اور انڈین فیلڈرز کیچز چھوڑنے لگے تو بات پھر وہیں چلی گئی جہاں سے شروع ہوئی تھی۔
ڈیوڈ ملر اور مارکرم نے 134 رنز کے جواب میں تین وکٹیں جلد ہی گر جانے کے بعد عمدہ اننگز کھیلی اور پاکستانیوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ مارکرم نے 52 اور ڈیوڈ ملر نے 59 رنز کی اننگز کھیلی۔
اب اس جیت کے ساتھ جنوبی افریقہ گروپ 2 میں پانچ پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر پہنچ گیا ہے جبکہ انڈیا چار پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور بنگلہ دیش بھی چار ہی پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
اس سے قبل اتوار ہی کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گروپ 2 کی صورتحال اس وقت مزید دلچسپ ہو گئی تھی جب بنگلہ دیش نے زمبابوے اور پاکستان نے نیدرلینڈز کو ہرا کر دو، دو پوائنٹس حاصل کیے تھے۔
پرتھ میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیدرلینڈز کو ایک کم سکور پر آؤٹ کیا اور پھر تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل بھی کر لیا۔
پاکستان کی طرف سے ایک بار پھر شاداب خان نے شاندار بولنگ کی اور صرف 22 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
شاداب کے علاوہ محمد وسیم نے دو اور شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف ایک، ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہو سکے۔
Excellent figures of @76Shadabkhan is the player of the match for his stellar show #WeHaveWeWill | #T20WorldCup | #NEDvPAK pic.twitter.com/sTpanTfskY
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 30, 2022
پاکستان کے لیے اس میچ میں اچھی بات یہ رہی کہ اس کے سٹرائیک بولر شاہین شاہ آفریدی آخرکار وکٹ لینے میں کامیاب ہو ہی گئے۔ جبکہ دوسری اچھی چیز محمد رضوان کا ایک بار پھر رنز کرنا تھی۔
نیدرلینڈز کے 91 رنز کے جواب میں پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو بابر اعظم ایک بار پھر ناکام رہے اور صرف چار رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے بعد حیدر علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے فخر زمان آئے جنہوں نے محمد رضوان کے ساتھ 37 رنز کی پارٹنرشپ کی۔
فخر زمان 16 گیندوں پر 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ تاہم اس موقع پر محمد رضوان کریز پر موجود رہے اور پاکستان کو جیت کی طرف آہستہ آہستہ بڑھاتے رہے۔
تاہم محمد رضوان بھی اپنی ایک اور نصف سنچری سے صرف ایک رن دور رہے اور 39 گیندوں پر 49 رنز کی اننگز کھیل کر اس وقت آؤٹ ہو گئے جب پاکستان کو جیتنے کے لیے صرف نو رنز ہی درکار تھے۔
پاکستان نے آج اپنی لائن اپ میں چار اوپنرز کھلائے تھے۔ یعنی بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان اور شان مسعود۔ اور یہ چوتھے اوپنر (شان مسعود) بھی پاکستان کو جتوائے بغیر ہی اس وقت پویلین لوٹ گئے جب ٹیم کو جیتنے کے لیے صرف ایک رنز چاہیے تھا۔
خیر جیسے تیسے پاکستان جیت تو گیا اور دو پوائنٹس بھی حاصل کر لیے ہیں، ساتھ میں رن ریٹ بھی قدرے بہتر ہو گیا ہے اور اس سے بھی بڑھ کر پاکستان نے آسٹریلیا میں کوئی بھی ٹی ٹوئنٹی میچ نہ جیتنے کا سلسلہ بھی روک دیا۔ اب پاکستان ٹیم اور پاکستانیوں کو پرتھ ہی میں کھیلے جانے والے آج کے تیسرے میچ کا نہ صرف انتظار رہے گا بلکہ انڈیا کی فتح کے لیے دعائیں بھی کرنا ہوں گی۔
نیدرلینڈز کے ساتھ میچ کے دوران کامنٹری کرنے والے مبصرین کا بھی یہی کہنا تھا کہ ’آج تو انڈیا کے ساتھ ساتھ پاکستانی بھی انڈین ٹیم کو سپورٹ کر رہے ہوں گے۔۔ جو شاید کسی بھی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ سپورٹ ہو گی۔‘
So now it's words rarely said by Pakistani cricket followers "come on India, please win" #T20WorldCup #PAKvsNED #INDvSA pic.twitter.com/f2z1jm0q6W
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) October 30, 2022
کیونکہ اگر آج انڈیا جنوبی افریقہ کو شکست دے دیتا ہے اور پاکستان اپنے اگلے دو میچز جیت جاتا ہے تو اس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ مگر ان دو میچز میں سے ایک میچ جنوبی افریقہ کے ساتھ بھی ہے۔ انڈیا اگر جنوبی افریقہ کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ ایک طرح سے کوارٹرفائنل جیسا ہی ہو جائے گا۔
Ind fans entering the stadium and seeing Pak fans there #INDvSA #PAKvNED #T20WorldCup pic.twitter.com/I3WQazgVsC
— Wasim Jaffer (@WasimJaffer14) October 30, 2022
یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر جہاں پاکستان کے جیتنے کے باوجود رن ریٹ بہتر کرنے کے لیے کوشش نہ کرنے پر تنقید کی جا رہی ہے وہیں انڈیا کی جیت کی دعاؤں کی اپیلیں بھی کی جا رہی ہیں۔
انڈیا بمقابلہ جنوبی افریقہ اس وقت پاکستانی سوشل میڈیا پر بھی ٹاپ ٹرینڈز میں سے ایک ہے۔