سات ماہ سے کوما میں موجود ایک انڈین خاتون نے صحت مند بچی کو جنم دیا ہے۔
انڈیا کی ریاست اتر پردیش سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ خاتون شافعہ حمل کے صرف 40 دن بعد موٹر سائیکل سے گر کر شدید زخمی ہو گئی تھیں۔
رواں برس مارچ میں وہ اپنے ساتھی کے ہمراہ موٹرسائیکل پر سوار تھیں، جب مبینہ طور پر ان کا برقع پچھلے پہیے میں پھنس گیا تھا اور ہیلمٹ نہ پہننے کی وجہ سے ان کے سر پر کافی چوٹیں آئی تھیں۔
اس کے بعد سے ضلع بلند شہر کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) ہسپتال میں شافعہ کی پانچ مختلف نیوروجیکل سرجریز ہوئیں۔
یہاں تک کہ انہوں نے کچھ وقت وینٹی لیٹر پر بھی گزارا اور ان کے دماغ پر دباؤ کم کرنے کے لیے کھوپڑی کا ایک حصہ بھی ہٹانا پڑا۔
ڈاکٹروں کو یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا کہ آیا ان کی حالت کی وجہ سے ان کا حمل ضائع کر دیا جائے؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جب الٹراساؤنڈ سے پتہ چلا کہ حمل نارمل ہے تو بالآخر ڈاکٹروں نے ان کے خاندان کو تجویز دی کہ وہ حمل ضائع نہ کریں۔
کوما سے نکلنے کے صرف دس سے 15 فیصد امکانات کے باوجود خاتون نے 22 اکتوبر کو ایک صحت مند بچی کو جنم دیا۔
اب وہ وینٹی لیٹر پر نہیں ہیں اور کبھی کبھار اپنا سر اور ٹانگیں ہلاتی رہتی ہیں اور یہ امید ہے کہ وہ ایک دن وہ اپنی بیٹی سے مل سکیں گی۔
سرجن ڈاکٹر دیپک گپتا نے اس کیس کو ’انتہائی غیر معمولی‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’میں نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں اپنے 22 سالہ نیورو سرجیکل کیریئر میں ایسا کوئی کیس نہیں دیکھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا:’ فی الحال ان کی حالت بہتر ہے اور وہ وینٹی لیٹر پر بھی نہیں ہیں۔ دو پہیوں والی سواری پر پیچھے بیٹھے شخص کے لیے ہیلمٹ پہننے میں بالخصوص سکھ اور مسلم کمیونیٹیز کی طرف سے مزاحمت کی جاتی ہے، تاہم خواتین یا کوئی بھی، جو موٹرسائیکل پر سواری کرتا ہے، اسے ہیلمٹ پہننا چاہیے۔‘