آپ نے کئی کھلاڑیوں کوفٹ بال کھیلتے اور گول کرتے دیکھا ہو گا لیکن فٹ بال سے مختلف کرتب کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔
کوئٹہ کے 20 سالہ محمد اسلم فٹ بال سے ایسے ہی مختلف کرتب دکھانے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔
اپنی انگلیوں پر فٹ بال کو گھمانا ہو یا سر اور کندھوں سے فٹ بال کو دائیں بائیں کرنا، سر اور گردن پر فٹ بال کو بیلنس کرنا ہو یا طویل مدت تک بال کو زمین پر نہ گرنے دینا، محمد اسلم کے لیے کوئی کام مشکل نہیں ہے۔
فری سٹائل فٹ بال دراصل فٹ بال کے ساتھ مختلف ٹرکس اور کرتب دکھانے کا نام ہے، جو عالمی سطح پر باقاعدہ ایک کھیل کی حیثیت رکھتا ہے۔
اس کھیل کے لیے مہارت اور پریکٹس کے ساتھ ساتھ پھرتی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
کوئٹہ کے پسماندہ علاقے کلی جیو کے رہائشی 20 سالہ محمد اسلم آئی ٹی یونیورسٹی میں سول انجینیئرنگ کے طالب علم ہیں، جنہوں نے تین سال قبل سوشل میڈیا پر عالمی شہرت یافتہ فٹ بالرز کو فٹ بال کے ساتھ مختلف کرتب کرتے دیکھا، جس کے بعد انہیں بھی فری سٹائل فٹ بال کا شوق ہوا۔
فارغ وقت میں محمد اسلم نے انٹرنیٹ کے ذریعے ہی فری سٹائل فٹ بال کی مختلف تکنیک سیکھنا شروع کیں اور اب وہ کوئٹہ میں فری سٹائل فٹ بال کے شاہد واحد کھلاڑی ہوں گے جنہیں اس فن پر عبور حاصل ہو گا۔
محمد اسلم نے اپنی فری سٹائل فٹ بال کی ویڈیو کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اپ لوڈ کرنا شروع کیا، جس کے بعد سوشل میڈیا ایپ ’ٹک ٹاک‘ پر انہیں ایک لاکھ 30 ہزار لوگوں نے فالو کیا ہے جبکہ ان کی فری سٹائل کی مختلف ویڈیوز کو 17 لاکھ لوگ پسند کرچکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے محمد اسلم کا کہنا تھا کہ ’فری سٹائل فٹ بال کا شوق سوشل میڈیا کے ذریعے پیدا ہوا جب مختلف کھلاڑیوں کو فٹ بال سے کرتب کرتے دیکھا تو مجھ میں بھی شوق پیدا ہوا، جس کے بعد میں نے فری سٹائل فٹ بال کی پریکٹس کرنا شروع کی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’میں نے یونیورسٹی سے گھر آنے کے بعد انٹرنیٹ کی مدد سے فری سٹائل فٹ بال کے طریقہ کار کو اپنایا اور آج میں نے فری سٹائل فٹ بال میں اپنی بھی کئی دریافت کی گئی ٹرکس کو شامل کیا ہے۔‘
محمد اسلم کہتے ہیں کہ ’بنیادی طورپر فری سٹائل اپنے جذبات کے اظہار کا بھی ذریعہ ہے۔ اس کھیل کی مختلف کیٹیگریز ہیں، جس میں لوئر باڈی ٹرکس، اپرباڈی ٹرکس، سٹس، ایکروبیٹکس اورٹرانزیشن کیٹیگری شامل ہیں۔ ان کیٹیگریز میں مختلف طریقوں سے فٹ بال کے کرتب پرفام کیے جاتے ہیں۔‘
محمد اسلم کا کہنا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیوز کو بہت زیادہ پذیرائی مل رہی ہے۔ بہت سے نوجوان ان سے فری سٹائل فٹ بال کی مختلف ٹرکس سکھانے کی فرمائش بھی کرتے ہیں، جس سے ان میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’بلوچستان میں زیادہ تر لوگ فری سٹائل فٹ بال کے کھیل سے واقف نہیں ہیں، اسی وجہ سے یہاں کوئی ایسا ادارہ یا کوچ موجود نہیں جو فری سٹائل فٹ بال سکھائے۔‘
محمد اسلم چاہتے ہیں کہ حکومت فری سٹائل فٹ بال کے حوالے سے معاونت کرے تاکہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر وہ اپنے ملک کا نام روشن کر سکیں۔