کشمیریوں کی مسلح، غیر مسلح جدوجہد کی مدد جاری رہے گی: سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اور وہ خود کشمیریوں کے جلسوں، احتجاج، اسلحے یا اسلحے کے بغیر ہر قسم کی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت اور وہ خود کشمیر کے باسیوں کے جلسوں، احتجاج، اسلحے یا اسلحے کے بغیر، ہر قسم کی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ 70 سالوں سے کشمیری آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا: ’کشمیری عوام ان کی آزادی کے لیے جو جنگ بھی کرتے ہیں، خواہ وہ پتھروں، ڈنڈوں، اسلحے یا اسلحے کے بغیر ہو، یہ جدوجہد ان کا حق ہے۔‘

سراج الحق نے مزید کہا کہ ’اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت آزادی حاصل کرنا ہر کشمیری کا حق ہے، اور افغانوں نے امریکہ سے لڑ کر ہی آزادی حاصل کی۔‘

پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے دعوی کیا کہ ’اس وقت ملک میں جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی اپوزیشن موجود نہیں۔‘

اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’پاکستان پیپلز پارٹی حکومت میں ہے، مسلم لیگ نواز حکومت میں ہے، اور جمعیت علما اسلام فضل الرحمان بھی حکومت میں ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اسی طرح پاکستان تحریک انصاف پنجاب، بلوچستان، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں حکومت بنائے ہوئے ہے، جبکہ صدر مملکت کا تعلق بھی اسی جماعت (پی ٹی آئی) سے ہے۔‘

انہوں نے سوال اٹھایا: ’تو ایسے میں حزب اختلاف میں کون ہوا؟‘

اور خود ہی جواب دیا: ’ایوان کے اندر اور باہر اپوزیشن صرف جماعت اسلامی ہے۔‘

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ’اسلام آباد اور پنجاب کی پولیس فورسز آپس میں لڑ رہی ہیں، جبکہ خیبر پختونخوا اور اسلام آباد پولیس ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہیں۔‘

امریکی سازش کے بیانیے پر سراج الحق کا کہنا تھا ’پاکستان جمہوری تحریک (پی ڈی ایم) اور پاکستان تحریک انصاف میں سے کسی ایک نے بھی کوئی ایسا کام نہیں کیا، جس سے امریکہ کے مفادات کو زک پہنچتی ہو۔ ‘

ان کا کہنا تھا: ’پاکستان تحریک انصاف نے اور پی ڈی ایم نے مل کر آئی ایم ایف کے کہنے پر قانون سازی کی، جبکہ انہی کے ایما پر افغانستان میں طالبان حکومت کو بھی تسلیم نہیں کیا، اور دوسری طرف ڈاکٹر عافیہ صدیقی پی ٹی آئی کے دور اقتدار میں بھی امریکہ میں قید تھیں اور اور اب بھی وہی ہیں۔‘

سراج الحق کے مطابق ’پاکستان میں پوری سیاست کی بنیاد جھوٹ ہے، جبکہ جمہوریت عمارت ’بوٹ‘، ’لوٹا‘ اور ’نوٹ‘ کی بنیاد پر قائم ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امیر جماعت اسلامی نے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اسلامی جمعیت طلبا کے ارکان کی جانب سے موسیقی کی تقریبات کو بزور طاقت رکوانے کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا: ’ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔‘

ان کے مطابق ’تعلیمی اداروں میں موسیقی کی ایسی تقریبات کا اہتمام نہیں کیا جانا چاہیے جن پر تنازع ہو۔‘

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ’پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں معاملات اسٹیبلشمنٹ نے چلائے۔ تحریک انصاف کو انہوں نے انگلی سے پکڑ کے چلایا اور وہ (پی ٹی آئی) ایوانوں تک لائی گئی۔‘

امیر جماعت اسلامی نے انکشاف کیا کہ ’اسٹیبلشمنٹ ہر موقع پر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ سے رابطے کیے ہیں۔‘

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ’صادق سنجرانی کے چیئرمین سینٹ کے عہدے کے لیے انتخاب کے موقعے پر ان (جماعت اسلامی) سے رابطہ کر کے ووٹ دینے سے متعلق مشورے دینے کی کوشش کی گئی۔ ’لیکن ہم نے ہر مرحلے پر اپنے اصولوں کے مطابق فیصلے کیے۔‘

ان کا کہنا تھا: ’جماعت اسلامی ایک جمہوری جماعت ہے، ہم سنتے سب کی ہیں، فون کال سننا اور ایک دوسرے سے بات کرنا انسانوں کے درمیان چلتا رہتا ہے، اور یہ کوئی جرم نہیں ہے۔‘

 اس سوال پر کہ کیا سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقعے پر بھی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے رابطہ کیا گیا؟ سراج الحق نے کہا کہ ’ایسا کچھ نہیں ہوا۔‘

(ایڈیٹنگ : عبداللہ جان، فرخ عباس)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست